احسان سیال خان کا کردار: قائدانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ،تحصیل کبیروالا ضلع خانیوال کے نوجوانوں کی بے مثال قربانی

تاریخِ پاکستان میں ایک سنہری باب: ستمبر 2025 میں دریائے راوی کی طغیانی کے دوران گاؤں 9 گھگھ تحصیل کبیروالا ضلع خانیوال کے نوجوانوں کی بے مثال قربانی
سیلاب کی تباہی: مائی سفوراں بند کا شگاف اور درکھانہ، گھگھ بار کی بربادی
ستمبر 2025 میں دریائے راوی میں آنے والی شدید طغیانی نے جنوبی پنجاب کے علاقے کبیروالا، ضلع خانیوال کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ مائی سفوراں بند کے شگاف سے درکھانہ اور گھگھ بار مکمل طور پر زیرِ آب آ گئے، جہاں پانی کی سطح 6 سے 10 فٹ تک بلند ہو گئی۔ Aaj English TV
نوجوانوں کی بے مثال جدوجہد: گاؤں 9 گھگھ کے عزم کا مظاہرہ
اس تباہی کے دوران، گاؤں 9 گھگھ کے نوجوانوں نے دن رات کی محنت اور قربانیوں کی ایک نئی تاریخ رقم کی۔ ان نوجوانوں نے نہ صرف اپنی جانوں کو خطرے میں ڈالا بلکہ اپنے گاؤں کو سیلاب سے بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی۔ ان کی محنت اور عزم کا مرکز صرف ایک ہی جذبہ تھا: “اللہ کے کرم سے انشاءاللہ گاؤں کو پانی سے بچانا ہے”۔
احسان سیال خان کا کردار: قائدانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ
ان نوجوانوں کی قیادت میں ایک نام نمایاں طور پر ابھرا: احسان سیال خان۔ احسان سیال خان نے نہ صرف اپنے گاؤں بلکہ پورے علاقے کے نوجوانوں کو متحرک کیا اور انہیں ایک مشترکہ مقصد کے تحت متحد کیا۔ ان کی قائدانہ صلاحیتوں اور بے مثال حوصلے نے گاؤں کو سیلاب کی تباہی سے بچانے میں اہم کردار ادا کیا۔
ریلیف آپریشنز اور حکومتی اقدامات
پنجاب حکومت نے سیلاب کی شدت کو دیکھتے ہوئے 769 دیہاتوں میں ریلیف آپریشنز شروع کیے، جن میں 263 ریلیف کیمپ اور 161 میڈیکل کیمپ قائم کیے گئے۔ ان آپریشنز میں فوج، پولیس، ریسکیو 1122 اور دیگر اداروں نے بھرپور حصہ لیا۔
سیلاب کی شدت اور متاثرہ علاقے
سیلاب کی شدت اس قدر تھی کہ 49 دیہات کبیروالا اور شجاع آباد میں زیرِ آب آ گئے۔ ان علاقوں میں فصلیں تباہ ہو گئیں، مکانات ڈوب گئے اور لاکھوں افراد بے گھر ہو گئے۔
احسان سیال خان اور گاؤں 9 گھگھ کی قربانیوں کو یاد رکھنا ضروری
گاؤں 9 گھگھ کے نوجوانوں کی قربانیاں اور احسان سیال خان کی قائدانہ صلاحیتیں نہ صرف جنوبی پنجاب بلکہ پورے پاکستان کے لیے ایک مشعلِ راہ ہیں۔ ان کی جدوجہد نے یہ ثابت کیا کہ اگر عزم مضبوط ہو تو قدرتی آفات کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ ان کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا اور یہ تاریخ کے سنہری باب میں شامل ہوں گی۔