عالمی یوم امن پر وزیراعظم شہباز شریف کا پیغام

یقیناً، یہاں پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کے عالمی یوم امن کے موقع پر بیان کو مزید تفصیل اور جامع انداز میں پیش کیا گیا ہے، جس میں تاریخی پس منظر، عالمی تناظر، اور پاکستان کی خارجہ پالیسی پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے:


عالمی یوم امن کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کا تاریخی اور اہم پیغام

دنیا بھر میں ہر سال 21 ستمبر کو عالمی یوم امن کے طور پر منایا جاتا ہے تاکہ امن، بھائی چارے، اور انسانی حقوق کی اہمیت کو اجاگر کیا جا سکے۔ اس موقع پر پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے ایک اہم بیان میں عالمی برادری کو یاد دلایا کہ جب تک فلسطین اور کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ان کا جائز حق خود ارادیت نہیں دیا جاتا، تب تک دنیا میں پائیدار اور مستقل امن کا قیام ممکن نہیں ہو گا۔


فلسطین اور کشمیر: عالمی امن کے لیے کلیدی مسائل

وزیراعظم نے اپنے خطاب میں فلسطین اور کشمیر کو عالمی امن کے لیے دو انتہائی نازک اور اہم ایشوز قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ دونوں علاقے صدیوں سے تنازعات اور جدوجہد کا مرکز رہے ہیں اور ان کے حل کے بغیر نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا میں امن کا خواب نامکمل رہے گا۔ فلسطین میں اسرائیلی قبضے کے خلاف جدوجہد اور کشمیر میں بھارتی تسلط کے خلاف تحریکیں انسانی حقوق کی پامالی کی بدترین مثالیں ہیں۔


اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی اہمیت

شہباز شریف نے خاص طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی پاسداری کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ قراردادیں نہ صرف قانونی طور پر پابند ہیں بلکہ عالمی امن کی ضمانت بھی ہیں۔ ان قراردادوں میں فلسطینیوں اور کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دینے کی واضح بات کی گئی ہے، جسے عالمی برادری کو عملی شکل دینی چاہیے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان قراردادوں کی خلاف ورزی عالمی قوانین کی پامالی ہے اور اس کا فوری خاتمہ ہونا چاہیے۔


فلسطین اور کشمیر کے مسئلے کے حل کے بغیر امن ناممکن

شہباز شریف نے یہ بات بڑے جوش و خروش سے کہی کہ اگر عالمی برادری نے فلسطین اور کشمیر کے مسائل کو حل کرنے میں سنجیدگی نہیں دکھائی تو دنیا بھر میں امن قائم کرنا محض ایک خواب ہی رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دو معاملات صرف خطے کے نہیں بلکہ عالمی سطح پر امن کے لیے بنیادی رکاوٹیں ہیں۔ وزیراعظم نے امید ظاہر کی کہ دنیا کے طاقتور ملک اور عالمی ادارے اس جانب توجہ دیں گے اور ان مسائل کا جلد اور منصفانہ حل نکالیں گے۔


پاکستان کی خارجہ پالیسی اور عالمی موقف

وزیراعظم نے اس موقع پر پاکستان کی خارجہ پالیسی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمیشہ فلسطین اور کشمیر کے عوام کے حق خود ارادیت کی بھرپور حمایت کرتا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ عالمی فورمز پر ان مسائل کو اجاگر کیا ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کشمیریوں اور فلسطینیوں کے جائز حقوق تسلیم کرے۔ شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان عملی طور پر بھی ان عوام کے ساتھ کھڑا رہے گا اور ان کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔


عالمی یوم امن: امن کا عالمی پیغام

عالمی یوم امن کے موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ امن کی خواہش صرف حکومتی سطح تک محدود نہیں بلکہ ہر فرد اور ہر معاشرے کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے گھروں، معاشروں اور دنیا میں امن قائم کرنے کے لیے مل جل کر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے امن، محبت، بھائی چارے، اور رواداری کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ایک بہتر اور پرامن دنیا قائم کی جا سکے۔


عالمی تناظر میں فلسطین اور کشمیر کا معاملہ

وزیراعظم نے عالمی سیاسی حالات اور جغرافیائی تناظر پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر کے مسئلے صرف علاقائی یا مذہبی مسئلے نہیں بلکہ انسانی حقوق اور عالمی انصاف کے مسائل ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری کو باور کرایا کہ ان مسائل کو حل کرنا نہ صرف ان خطوں کے لوگوں کے لیے بلکہ عالمی امن و استحکام کے لیے بھی ناگزیر ہے۔


عالمی برادری کی ذمہ داری

شہباز شریف نے اقوام متحدہ، یورپی یونین، امریکہ، روس، چین، اور دیگر طاقتور ممالک پر زور دیا کہ وہ فلسطین اور کشمیر کے مسئلے کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ صرف بیانات اور قراردادوں سے کام نہیں چلے گا، عملی اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اگر عالمی برادری انصاف کا تقاضا پورا نہیں کرے گی تو اس کا خمیازہ نہ صرف ان خطوں کو بلکہ پوری دنیا کو بھگتنا پڑے گا۔

پاکستان کے وزیراعظم کا یہ پیغام عالمی یوم امن کی روح کے عین مطابق ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر یاد دلایا کہ امن کا قیام انصاف، مساوات اور حقوق کی فراہمی سے مشروط ہے۔ فلسطین اور کشمیر کے مسئلے کا حل عالمی امن کا سنگ بنیاد ہے۔ ان کی بات چیت، سفارتی کوششیں، اور عالمی سطح پر پاکستان کی نمائندگی اسی مقصد کو آگے بڑھانے کے لیے ہیں۔

شہباز شریف کے اس بیان سے واضح ہوتا ہے کہ پاکستان فلسطین اور کشمیر کے مسئلے کو اپنی خارجہ پالیسی کا مرکز سمجھتا ہے اور عالمی امن کے قیام کے لیے ان مسائل کے فوری اور منصفانہ حل کا خواہاں ہے۔ عالمی یوم امن کے موقع پر یہ پیغام دنیا بھر کے لوگوں کے لیے ایک یاد دہانی ہے کہ حقیقی امن تبھی ممکن ہے جب دنیا کے تمام مظلوم اور حقوق سے محروم اقلیتوں کو ان کے جائز حقوق دیے جائیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں