“امارات میں ایئر اسپرے اور بلیچ کا نشہ نوجوانوں میں خاموش مگر خطرناک وبا بنتا جا رہا ہے!”

خلیج ٹائمز کی تازہ رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں نوجوانوں میں ایئر اسپرے، بلیچ اور دیگر عام گھریلو کیمیکلز کے ذریعے نشہ آور لت کا رجحان تشویشناک حد تک بڑھ رہا ہے۔ ماہرین صحت اور تعلیمی ادارے اس رجحان پر شدید تشویش کا اظہار کر رہے ہیں، جو نہ صرف جسمانی صحت کے لیے مضر ہے بلکہ ذہنی صحت پر بھی گہرے اثرات ڈال رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق، یہ کیمیکل نوجوانوں کے لیے فوری نشہ فراہم کرتے ہیں، مگر اس کے اثرات دماغی خلیوں کی تباہی، دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی، اور حتیٰ کہ اچانک موت کی شکل میں سامنے آ سکتے ہیں۔ سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ یہ اشیاء عام گھروں، اسکولوں، اور دفاتر میں بآسانی دستیاب ہوتی ہیں، جس کے باعث ان تک رسائی بھی آسان ہے۔
حکام نے خبردار کیا ہے کہ “ان ہیلنٹس” کے استعمال کی ایک بڑی وجہ فراغت، تنہائی، ذہنی دباؤ، اور سوشل میڈیا پر خطرناک چیلنجز کی ترغیب ہے۔ والدین، اساتذہ اور کمیونٹی لیڈرز پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ نوجوانوں پر نظر رکھیں اور ان کے ساتھ کھل کر بات کریں۔
حکومت امارات نے اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے آگاہی مہمات، اسکولوں میں سیمینارز، اور نفسیاتی معاونت پروگرام شروع کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ ساتھ ہی، مخصوص کیمیکلز کی فروخت پر سخت نگرانی کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
یہ خاموش نشہ نوجوانوں کی پوری نسل کو متاثر کر سکتا ہے، اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو اس کے اثرات دیرپا اور تباہ کن ہو سکتے ہیں۔