“جنگ بندی کا دعویٰ جھوٹ، ایران نے کھلے الفاظ میں ٹرمپ کو چیلنج کر دیا: ’میدان میں سچ دکھائیں گے‘۔”

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جانب سے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کو ایران نے نہ صرف مکمل طور پر مسترد کر دیا بلکہ اسے ایک “سیاسی ڈرامہ” قرار دیا جس کا مقصد دنیا کی توجہ امریکی و اسرائیلی ناکامیوں سے ہٹانا ہے۔
ایرانی سرکاری ٹی وی “ایرِب” کے مطابق، ایک اعلیٰ ایرانی دفاعی ذریعے نے دعویٰ کیا کہ:
“یہ جنگ بندی کا بیان ایک جھوٹا دعویٰ ہے، نہ ہمیں کوئی پیغام ملا ہے، نہ ہم نے کوئی معاہدہ کیا ہے۔ آنے والے گھنٹوں میں میدانِ جنگ میں عملی طور پر ثابت کریں گے کہ ہم کسی جنگ بندی کے پابند نہیں۔”
💥 پس منظر:
صدر ٹرمپ نے چند گھنٹے قبل دعویٰ کیا تھا کہ امریکہ کی ثالثی میں ایران اور اسرائیل ایک جامع جنگ بندی پر متفق ہو گئے ہیں، جو جلد لاگو ہو جائے گی۔
ایران کی وزارتِ خارجہ، سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل، اور پاسدارانِ انقلاب کے ذرائع نے اس بیان کو “سیاسی فریب” قرار دیا۔
ایران نے صاف الفاظ میں کہا:
“جب تک اسرائیل حملے کرتا ہے، ہم بھی جواب دیں گے۔ جنگ بندی یکطرفہ نہیں ہو سکتی۔”
اس اعلان کے بعد مشرق وسطیٰ میں ایک نئی غیر یقینی کی فضا پیدا ہو گئی ہے۔
بین الاقوامی مبصرین کے مطابق، “اگلے 24 گھنٹے انتہائی نازک اور ممکنہ طور پر دھماکہ خیز” ہو سکتے ہیں، کیونکہ ایران عملی طور پر امریکہ و اسرائیل کے اس بیان کو جھوٹا ثابت کرنے کے لیے نئی فوجی کارروائیاں کر سکتا ہے۔