جنگ بندی کے بعد آیت اللہ خامنہ ای کا پہلا خطاب.

“ایران فتح یاب، امریکہ ناکام اور اسرائیل کو تاریخی شکست!”

تاریخ: 26 جون 2025
مقام: تہران، ایران

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے حالیہ ایران-اسرائیل کشیدگی کے بعد جنگ بندی معاہدے کے تناظر میں قوم سے پہلا باضابطہ خطاب کیا، جس میں انہوں نے ایرانی عوام کو “تاریخی فتح” پر مبارکباد دی، امریکہ کو “اس جنگ کا شکست خوردہ فریق” قرار دیا، اور اسرائیل کی فوجی ناکامی کو “عبرتناک” قرار دیا۔

📢 خطاب کی نمایاں باتیں:
🔹 قوم کو مبارکباد:
“میں ایران کی عظیم، صابر اور بیدار قوم کو اسرائیل کے خلاف عظیم الشان فتح پر مبارکباد دیتا ہوں۔ تم نے استقامت، وحدت اور شہادت کے جذبے سے وہ کر دکھایا جو دشمن کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا۔”

🔹 امریکہ کی شکست:
“امریکہ اس جنگ میں نہ صرف اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا بلکہ اس کے تمام حربے ناکام ثابت ہوئے۔ یہ جنگ اس کے منہ پر سخت طمانچہ تھی — ایک ایسا طمانچہ جو عالمی سامراجی قوتوں کو جگانے کے لیے کافی ہے۔”

🔹 ایران کا مقام:
“ایران اس جنگ میں فاتح اور غالب کے طور پر ابھرا۔ ہم نے عسکری طاقت کے ساتھ ساتھ سیاسی میدان میں بھی اپنا لوہا منوایا۔ دشمن کے ناپاک عزائم خاک میں ملا دیے گئے۔”

🔹 اسرائیل کی بے بسی:
“ان تمام ہنگامہ آرائیوں، مغربی حمایت اور جدید اسلحے کے باوجود اسرائیلی حکومت کو ہمارے ٹھوس اور مؤثر جوابی حملوں سے بری طرح کچلا گیا۔ ان کے فوجی اڈے، ٹیکنالوجی سینٹرز اور خفیہ تنصیبات — سب ہمارے نشانے پر آئیں، اور دنیا نے اس کا مشاہدہ کیا۔”

🎙️ خطاب کے پس منظر میں
یہ خطاب اس وقت سامنے آیا جب:

ایران اور اسرائیل کے درمیان کئی ہفتوں پر محیط شدید فضائی اور سائبر لڑائی کے بعد جنگ بندی کا اعلان ہوا۔

ایران نے ڈرون، میزائل اور سائبر وار میں نمایاں برتری دکھائی۔

عالمی طاقتوں کی ثالثی سے ایک غیر رسمی معاہدہ طے پایا جس میں اسرائیل نے حملے روکنے کی یقین دہانی کرائی۔

🌍 عالمی ردعمل
روس، چین اور ترکی نے ایران کی “دانشمندانہ حکمت عملی” کی تعریف کی۔

امریکہ اور یورپی یونین نے خطاب کو “اشتعال انگیز” قرار دیا لیکن عملی طور پر کوئی نیا اقدام نہیں کیا۔

اسرائیل کی قیادت خاموش ہے اور اندرون ملک سیاسی دباؤ میں گھری ہوئی ہے۔
نتیجہ
آیت اللہ خامنہ ای کا یہ خطاب صرف ایک “جذباتی فتح کا اعلان” نہیں بلکہ ایک سفارتی، عسکری اور نظریاتی برتری کے دعوے کی شکل میں سامنے آیا ہے۔ ان کے الفاظ سے واضح ہے کہ ایران اب نہ صرف دفاعی طاقت بن کر ابھرا ہے، بلکہ اس نے خطے میں تزویراتی (Strategic) بیانیہ بھی اپنے حق میں پلٹ دیا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں