جہلم میں گرمی کی شدت میں اضافہ، درجہ حرارت 53 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کا امکان

جہلم میں حالیہ دنوں میں موسم شدید گرم ہوتا جا رہا ہے اور محکمہ موسمیات کی تازہ پیش گوئیوں کے مطابق یہاں درجہ حرارت 53 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے، جو کہ علاقے کے لیے انتہائی غیر معمولی اور خطرناک حد ہے۔ اس غیرمعمولی گرمی کی لہر نے نہ صرف عام شہریوں بلکہ زراعت، کاروبار اور روزمرہ زندگی کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے۔

گرمی کی شدت کی وجہ سے شہریوں کو دن کے وقت شدید دھوپ اور گرمی کی لپیٹ میں رہنا پڑ رہا ہے، جس سے گرمی کی تھکن، پانی کی کمی، اور گرمی سے متعلق دیگر بیماریوں جیسے ہیٹ اسٹروک اور گرمی کے باعث بے ہوشی کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ خصوصاً بچے، بزرگ، اور بیمار افراد اس شدید گرمی کے دوران خاص طور پر حساس سمجھے جا رہے ہیں، جنہیں اضافی حفاظتی اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔

محکمہ صحت نے عوام کو ہدایت کی ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ پانی پیئیں، دھوپ سے بچاؤ کے لیے چھتری، ٹوپیاں اور ہلکے رنگ کے کپڑے استعمال کریں اور دن کے سب سے زیادہ گرم اوقات میں غیر ضروری باہر نکلنے سے گریز کریں۔ اس کے علاوہ، اگر کوئی شخص گرمی کی شدت کی وجہ سے بیمار محسوس کرے تو فوری طبی امداد حاصل کرے۔

سرکاری ادارے اور مقامی انتظامیہ بھی گرمی کی اس شدید لہر سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اقدامات کر رہے ہیں، جن میں عوامی مقامات پر پانی کی بوتلوں کی فراہمی، ٹھنڈے پینے کے پانی کے اسٹالز کا قیام، اور سینٹرل ایئر کنڈیشنڈ شیلٹرز کا بندوبست شامل ہے۔ علاوہ ازیں، شہریوں کو بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے اور اپنے عزیزوں کی صحت کا خاص خیال رکھیں اور گرمی سے بچاؤ کے لیے حکومت کی ہدایات پر عمل کریں۔

زراعت پر بھی اس شدید گرمی کے منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، کیونکہ پانی کی قلت اور بڑھتی ہوئی گرمی کی وجہ سے فصلوں کی پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ ہے، جو کہ علاقے کی معیشت پر بھی بُرا اثر ڈال سکتا ہے۔

نتیجتاً، جہلم میں اس گرمی کی شدت نے مقامی لوگوں کی زندگیوں کو مشکل بنا دیا ہے، اور ماہرین موسمیات اس بات کی نشاندہی کر رہے ہیں کہ ایسی موسمی صورتحال مستقبل میں بھی بار بار رونما ہو سکتی ہے، جس کے لیے مستقل منصوبہ بندی اور احتیاطی تدابیر اپنانا ضروری ہو گا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں