دل کے مریضوں کے لیے خوش خبری! “دنیا کا سب سے چھوٹا پیس میکر جو خود بخود غائب ہو جاتا ہے — نہ سرجری، نہ تار، بس حیرت انگیز سائنس!”

میڈیکل سائنس میں ایک حیرت انگیز انقلاب نے جنم لیا ہے — نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے انجینئروں نے دنیا کا سب سے چھوٹا، بیٹری فری اور خود تحلیل ہو جانے والا پیس میکر تیار کیا ہے، جو چاول کے ایک دانے سے بھی چھوٹا ہے۔

یہ جدید پیس میکر نہ صرف سائز میں بے حد ننھا ہے، بلکہ اس کا سب سے منفرد پہلو یہ ہے کہ اسے سرجری کے بغیر صرف ایک سرنج کی مدد سے دل کے قریب پہنچایا جا سکتا ہے۔ استعمال کے بعد یہ آلہ جسم میں خود بخود تحلیل ہو جاتا ہے، جس سے مزید کسی آپریشن یا پیچیدگی کی ضرورت باقی نہیں رہتی۔

یہ ٹیکنالوجی خاص طور پر اُن نوزائیدہ بچوں کے لیے بنائی گئی ہے جو پیدائشی طور پر دل کی کمزوری یا بے ترتیبی کا شکار ہوتے ہیں۔ ایسے بچوں میں عارضی پیس میکر کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن موجودہ پیس میکرز بڑے اور پیچیدہ ہوتے ہیں، جنہیں لگانے اور نکالنے کے لیے مکمل سرجری درکار ہوتی ہے۔

اس انقلابی آلے میں بیٹری کا استعمال نہیں کیا گیا۔ یہ پیس میکر باہر سے آنے والے توانائی سگنلز پر کام کرتا ہے اور اس کا پورا نظام مکمل طور پر بائیوڈیگریڈیبل ہے — یعنی یہ جسم میں تحلیل ہو کر غائب ہو جاتا ہے۔

اس حیرت انگیز کامیابی پر مبنی تحقیق معروف سائنسی جریدے “نیچر” میں شائع ہوئی ہے، جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ مستقبل میں ہم مزید بغیر سرجری کے اور بغیر دھاتی آلات کے جدید طبی علاج دیکھیں گے۔

نہ تار، نہ بیٹری، نہ آپریشن — صرف ایک انجیکشن اور دل دوبارہ دھڑکنے لگتا ہے۔ یہ وہ سائنسی جادو ہے جس نے میڈیکل ٹیکنالوجی کے نئے دروازے کھول دیے ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں