غزہ سٹی میں اسکولوں پر حملہ — کم از کم 33 بچے شہید

آج صبح غزہ سٹی میں دو اسکولوں پر فضائی حملے کے نتیجے میں کم از کم 33 بچے شہید ہو گئے۔ یہ دونوں اسکول جنگ زدہ خاندانوں کے لیے پناہ گاہوں کے طور پر استعمال ہو رہے تھے، جہاں لوگ بمباری سے بچنے کے لیے پناہ لیتے تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق، ان حملوں کے وقت اسکولوں میں سینکڑوں افراد موجود تھے، جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی تھی۔
مقامی حکام کے مطابق، امدادی کام جاری ہیں لیکن ملبے تلے دبے افراد کی تلاش ابھی تک مکمل نہیں ہو سکی۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس حملے کو شدید ظلم قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔ ان تنظیموں کا کہنا ہے کہ غیر فوجی علاقوں کو نشانہ بنانا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب غزہ میں جنگ شدت اختیار کر چکی ہے اور نہتے شہری مسلسل نشانہ بن رہے ہیں۔ عالمی برادری کی خاموشی اور اس طرح کے حملوں کے بڑھتے ہوئے واقعات پر شدید تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔