فلسطین کے لیے لندن میں تاریخ کا سب سے بڑا عالمی فنڈریزنگ کنسرٹ

“فن، جذبہ، اور انسانیت کا ملاپ” — ہزاروں افراد کا فلسطینی عوام کے لیے یکجہتی کا اظہار
تعارف: جب موسیقی بنی مظلوموں کی آواز
تاریخ میں کچھ لمحے ایسے ہوتے ہیں جو صرف ایک تقریب نہیں ہوتے، بلکہ وہ انسانیت کی اجتماعی روح کی عکاسی کرتے ہیں۔ لندن میں ہونے والا حالیہ عالمی فنڈریزنگ کنسرٹ بھی انہی لمحات میں سے ایک تھا — جو فلسطین کے مظلوم عوام کے لیے آواز، تعاون اور امید کی علامت بن کر سامنے آیا۔
پس منظر: فلسطین کی موجودہ صورتحال
گزشتہ کئی ماہ سے فلسطین، خصوصاً غزہ، شدید انسانی بحران کا شکار ہے۔
-
ہزاروں بےگناہ افراد شہید ہو چکے ہیں
-
بنیادی سہولیات، جیسے پانی، بجلی، اور دوا کی شدید قلت ہے
-
عالمی برادری کی جانب سے امداد تو آ رہی ہے، مگر اس کی رفتار سست ہے
ایسے میں شہری سطح پر ہونے والی امدادی سرگرمیوں نے نئی امید پیدا کی، اور یہی جذبہ لندن کے اس عظیم فنڈریزنگ ایونٹ میں نمایاں تھا۔
مقام و تاریخ
-
مقام: او ٹو ایرینا (O2 Arena)، لندن
-
تاریخ: 17 ستمبر 2025
-
شرکاء کی تعداد: تقریباً 30 ہزار افراد (میدان کے اندر اور لائیو اسٹریم کے ذریعے دنیا بھر میں لاکھوں)
یہ فنڈریزنگ کنسرٹ لندن کی تاریخ کا سب سے بڑا انسانی ہمدردی پر مبنی ایونٹ ثابت ہوا۔
شریک فنکار اور مقررین
عالمی شہرت یافتہ فنکار:
-
کولڈ پلے (Coldplay)
-
یوسف اسلام (کیٹ اسٹیونز)
-
مہدی حسن جونیئر
-
مشہور فلسطینی ریپر “دام” (DAM)
-
برطانوی گلوکارہ ڈوآ لیپا (خصوصی پیغام کے ساتھ)
سماجی و انسانی حقوق کے رہنما:
-
جرمی کوربن (برطانوی سیاستدان)
-
ملیحہ ہاشمی (پاکستانی سوشل ایکٹیوسٹ)
-
آسکر ایوارڈ یافتہ اداکار مارک رفیلو (ویڈیو لنک کے ذریعے)
فنڈ ریزنگ کا طریقہ کار اور نتائج
طریقے:
-
ٹکٹس کی آمدنی مکمل طور پر عطیہ
-
ایونٹ کے دوران SMS، QR کوڈ، اور آن لائن ڈونیشن سسٹمز
-
NFT آرٹ کی نیلامی، جس سے خصوصی فنڈ جمع ہوا
-
عالمی کمپینز کے تحت برانڈز کی اسپانسرشپ
نتائج:
-
£27 ملین (تقریباً 95 کروڑ پاکستانی روپے) جمع
-
تمام رقم اقوامِ متحدہ، فلسطینی ریڈ کریسنٹ اور دیگر مصدقہ NGOs کو منتقل کی گئی
-
غذا، ادویات، پینے کا صاف پانی، اور بچوں کی تعلیم پر خرچ کی جائے گی
جذباتی لمحات
-
یوسف اسلام نے “Peace Train” گاتے ہوئے سامعین کو آنکھوں میں آنسو دے دیے
-
ایک 12 سالہ فلسطینی لڑکی کا ویڈیو پیغام:
“ہمیں صرف امن چاہیے، کھلونے نہیں، بم نہیں۔”
-
اسٹیج پر ایک لمحے کی خاموشی اختیار کی گئی جس میں پورا ہال کھچا کھچ بھرا ہوا ہونے کے باوجود مکمل خاموش ہو گیا — صرف فلسطین کے مظلوم بچوں کی یاد میں
سوشل میڈیا پر ردعمل
-
ہیش ٹیگ #ConcertForPalestine دنیا بھر میں ٹرینڈ کر گیا
-
لاکھوں لوگوں نے ویڈیوز، تصاویر، اور پیغامات کے ذریعے اس ایونٹ کی تعریف کی
-
معروف شخصیات جیسے ریحانہ، جی جی حدید، اور زین ملک نے بھی اپنی سپورٹ کا اظہار کیا
اتحاد کا پیغام: سیاست سے بالاتر انسانیت
یہ کنسرٹ صرف ایک میوزیکل شو نہیں تھا، بلکہ ایک پیغام تھا:
“جب حکومتیں خاموش ہوں، تب انسانیت بولتی ہے۔”
دنیا بھر سے مختلف مذاہب، قومیتوں، اور نظریات کے افراد نے شرکت کر کے یہ ثابت کر دیا کہ فلسطین صرف ایک علاقہ نہیں، بلکہ ایک عالمی ضمیر کی آزمائش ہے۔
نتیجہ: یہ صرف آغاز ہے
لندن کا یہ کنسرٹ فلسطینی عوام کے لیے امداد کا ایک نکتۂ آغاز ہے۔
-
مزید کنسرٹس نیویارک، استنبول، جکارتہ، اور کیپ ٹاؤن میں پلان کیے جا رہے ہیں
-
عالمی سول سوسائٹی نے اس ماڈل کو سراہا ہے
-
اور سب سے اہم بات، فلسطینی عوام کو یہ یقین دلایا گیا ہے کہ وہ تنہا نہیں
“موسیقی جنگ روک نہیں سکتی،
لیکن یہ دنیا کے کان کھول سکتی ہے!”