پاکستان میں سونے کی قیمت نے ایک بار پھر تاریخ رقم کر دی—فی تولہ 7800 روپے اضافے کے بعد 3 لاکھ 50 ہزار روپے تک جا پہنچی۔

پاکستان میں مہنگائی کے دباؤ کے درمیان سونے کی قیمت میں ایک بار پھر غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس نے عوام اور سرمایہ کاروں دونوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔ پاکستان صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق، سونے کی فی تولہ قیمت میں 7800 روپے کا بڑا اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد یہ نئی بلند ترین سطح 3 لاکھ 50 ہزار روپے پر پہنچ گئی ہے۔ اسی طرح، 10 گرام سونے کی قیمت بھی 6687 روپے بڑھ کر 3 لاکھ 68 روپے ہو گئی ہے۔
عالمی سطح پر بھی سونے کی قیمت میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں فی اونس سونا 76 ڈالر مہنگا ہو کر 3316 ڈالر تک پہنچ گیا۔ یہ عالمی رجحان پاکستانی مارکیٹ پر براہِ راست اثر انداز ہو رہا ہے، جو پہلے ہی معاشی بے یقینی، کرنسی کی قدر میں کمی، اور سیاسی عدم استحکام جیسے مسائل کا شکار ہے۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران سونے کی قیمت میں کمی دیکھنے کو ملی تھی، جب فی تولہ 6500 روپے اور فی اونس 65 ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ تاہم، حالیہ اضافہ اپریل کے مجموعی رجحان کو تقویت دیتا ہے، جب پورے مہینے میں پاکستان میں فی تولہ سونا 20,800 روپے مہنگا ہوا جبکہ عالمی سطح پر 195 ڈالر کا اضافہ دیکھا گیا۔
ماہرین کے مطابق، سونے کی قیمتوں میں اس قدر تیزی سے اتار چڑھاؤ سرمایہ کاروں کی غیر یقینی صورتحال، ڈالر کی طلب میں اضافہ، اور عالمی سیاسی و اقتصادی حالات کا نتیجہ ہے۔ بہت سے لوگ مہنگائی سے بچنے اور سرمایہ محفوظ رکھنے کے لیے سونے کی خریداری کو ترجیح دے رہے ہیں، جس سے اس کی مانگ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
ایسی صورتحال میں عام صارف کے لیے زیورات خریدنا تقریباً ناممکن ہو چکا ہے، جبکہ متوسط طبقے کی شادی بیاہ کی روایات بھی متاثر ہو رہی ہیں۔ دوسری جانب، یہ اضافہ ان سرمایہ کاروں کے لیے نفع بخش ہے جنہوں نے وقت پر سونا خریدا تھا۔
یہ قیمتیں اگلے دنوں میں مزید بڑھ سکتی ہیں یا مستحکم ہوں گی، اس کا انحصار عالمی مارکیٹ، ڈالر کی قیمت، اور مقامی مالیاتی پالیسیوں پر ہے۔