پاکستان میں غربت: سنگین بحران کی طرف بڑھتا ہوا سفر

“افریقی ممالک کے بعد پاکستان غربت کے اندھیروں میں ڈوبنے والا دوسرا بڑا ملک بننے کے دہانے پر ہے!”
پاکستان میں غربت: سنگین بحران کی طرف بڑھتا ہوا سفر
عالمی سطح پر غربت کی درجہ بندی میں پاکستان کی نازک پوزیشن
حالیہ معاشی اشاریوں اور بین الاقوامی تنظیموں کی رپورٹس کے مطابق، پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہو چکا ہے جہاں غربت کی رفتار نہایت تیز ہو رہی ہے۔ ماہرینِ معیشت کا کہنا ہے کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو پاکستان افریقی خطے کے بعد غربت زدہ ممالک کی فہرست میں دوسرے نمبر پر آ سکتا ہے۔
مہنگائی، بے روزگاری، اور معاشی عدم استحکام
پاکستان میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، کرنسی کی قدر میں کمی، بیروزگاری، اور معاشی غیر یقینی صورتحال نے عام آدمی کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ 2024-25 کے دوران:
-
کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں 60 سے 80 فیصد تک اضافہ دیکھنے میں آیا
-
نوجوانوں میں بیروزگاری کی شرح 30 فیصد سے تجاوز کر چکی ہے
-
دیہی اور شہری دونوں علاقوں میں بنیادی سہولیات کی کمی شدت اختیار کر چکی ہے
آئی ایم ایف معاہدے اور قرضوں کا بوجھ
پاکستان کی معیشت اس وقت مکمل طور پر بین الاقوامی مالیاتی اداروں (جیسے آئی ایم ایف) کے رحم و کرم پر ہے۔ قرض اتارنے کے لیے مزید قرض لینا پڑ رہا ہے، جس سے:
-
قومی خودمختاری متاثر ہو رہی ہے
-
سبسڈی کا خاتمہ کر کے عام شہری پر بوجھ ڈال دیا گیا ہے
-
بنیادی ترقیاتی منصوبے مفلوج ہو چکے ہیں
زراعت اور صنعت کا زوال
پاکستان کی معیشت کا دار و مدار زراعت اور ٹیکسٹائل انڈسٹری پر ہے، لیکن:
-
زرعی شعبہ موسمیاتی تبدیلی، پانی کی قلت، اور ناقص پالیسیوں کا شکار ہے
-
صنعتیں بجلی و گیس کی قیمتوں، اور سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے بند ہو رہی ہیں
-
نتیجتاً لاکھوں افراد بے روزگار ہو رہے ہیں، اور غربت کی دلدل میں دھنس رہے ہیں
اعداد و شمار: ہوشربا حقائق
-
عالمی بینک کے مطابق 2025 تک پاکستان میں 40 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے جا سکتی ہے
-
پاکستان کی کل آبادی کا تقریباً 75 فیصد لوگ خوراک، صحت، اور تعلیم جیسی بنیادی ضروریات سے محروم ہیں
-
دیہی علاقوں میں بچوں کی غذائی قلت (malnutrition) کی شرح 50 فیصد سے زیادہ ہو چکی ہے
خطرے کی گھنٹی: سوشل اسٹرکچر پر اثرات
غربت صرف معیشت کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ سماجی بدامنی، جرائم، تعلیمی زوال، اور صحت کے بحران کو جنم دیتی ہے۔ پاکستان میں:
-
چائلڈ لیبر میں اضافہ ہو رہا ہے
-
خواندگی کی شرح میں مسلسل کمی آ رہی ہے
-
جرائم کی شرح بڑھ رہی ہے کیونکہ لوگ زندہ رہنے کے لیے قانون توڑنے پر مجبور ہو رہے ہیں
حل کیا ہے؟ حکومتی اقدامات یا عوامی بیداری؟
حکومت کو چاہیے کہ:
-
زرعی اصلاحات اور پانی کے تحفظ پر فوری کام کرے
-
نوجوانوں کو روزگار دینے کے لیے ٹیکنالوجی اور SME سیکٹر میں سرمایہ کاری کرے
-
سستا اور باآسانی دستیاب تعلیمی نظام فراہم کرے
-
آئی ایم ایف کے دباؤ سے نکل کر قومی خودمختاری پر مبنی پالیسیاں اپنائے
عوام کو چاہیے کہ:
-
صبر اور احتجاج کے بیچ توازن رکھیں
-
نوجوان نسل تعلیم اور مہارتوں کی طرف مائل ہو
-
ووٹ اور سیاسی شعور کے ذریعے قابل قیادت کا انتخاب کریں
ہم کہاں جا رہے ہیں؟
اگر بروقت اصلاحات نہ کی گئیں تو پاکستان صرف افریقی ممالک کے ساتھ موازنہ نہیں بلکہ ان سے بھی پیچھے جا سکتا ہے۔
غربت صرف اقتصادی مسئلہ نہیں، یہ ایک قومی سلامتی کا مسئلہ ہے۔