“پاکستان نے پولیو کے خلاف جنگ میں اہم پیش رفت کی — مگر سفر ابھی باقی ہے!”

پاکستان، جو دنیا کے چند آخری ممالک میں شامل ہے جہاں پولیو وائرس اب بھی موجود ہے، اب اس موذی مرض کے خاتمے کی جانب فیصلہ کن قدم بڑھا چکا ہے۔ حالیہ برسوں میں قومی و عالمی کوششوں کی بدولت پولیو کیسز کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے۔

✅ حالیہ پیش رفت:
2024 کے اختتام تک پولیو کیسز کی تعداد صرف چند اضلاع تک محدود ہو گئی ہے۔

قومی پولیو مہمات میں لاکھوں رضاکار گھر گھر جا کر ویکسین دے رہے ہیں۔

سرحدی علاقوں میں نگرانی سخت کر دی گئی ہے تاکہ وائرس کی نقل و حرکت کو روکا جا سکے۔

📢 عوامی شعور بیداری:
حکومت اور بین الاقوامی ادارے، جیسے کہ WHO اور UNICEF، مسلسل آگاہی مہمات چلا رہے ہیں تاکہ والدین کو پولیو ویکسین کی اہمیت سے روشناس کرایا جا سکے۔ مذہبی علما، اساتذہ، اور مشہور شخصیات کو بھی شامل کیا گیا ہے تاکہ ہر طبقے تک پیغام پہنچایا جا سکے۔

⚠️ چیلنجز اب بھی باقی:
کچھ دیہی اور قبائلی علاقوں میں اب بھی مزاحمت موجود ہے۔

غلط معلومات اور سازشی نظریات ویکسین کے عمل میں رکاوٹ بنتے ہیں۔

سیکیورٹی خطرات بعض اوقات رضاکاروں کی زندگی کو خطرے میں ڈال دیتے ہیں۔
حالیہ رپورٹس کے مطابق، اگر موجودہ رفتار اور تعاون جاری رہا تو پاکستان اگلے 1-2 سال میں پولیو فری ممالک کی فہرست میں شامل ہو سکتا ہے — جو ایک تاریخی کامیابی ہو گی۔

📣 “ویکسین ہر بچے کا حق ہے — پولیو سے پاک پاکستان ہمارا خواب نہیں، ہمارا ہدف ہے!”

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں