“کینیڈا امریکہ کا 51واں ریاست؟ کبھی نہیں!” — وزیر اعظم مارک کارنی کا دوٹوک اعلان

کینیڈین پارلیمانی انتخابات: لبرل پارٹی کو کنزرویٹو پر برتری، مارک کارنی اگلے وزیر اعظم بننے کے قریب

کینیڈا کے نومنتخب وزیر اعظم مارک کارنی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا کو 51ویں ریاست بنانے کی تجویز کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ “امریکہ کبھی کینیڈا کی ملکیت حاصل نہیں کر سکے گا”۔ یہ بیان انہوں نے اپنی انتخابی فتح کے بعد دیا، جس میں انہوں نے امریکہ کی جانب سے عائد کردہ تجارتی پابندیوں اور الحاق کی دھمکیوں کو کینیڈا کی خودمختاری کے خلاف قرار دیا ۔​

مارک کارنی، جو سابق مرکزی بینکر ہیں، نے اپنی انتخابی مہم کے دوران امریکی صدر کی پالیسیوں پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا پر تجارتی پابندیاں اور الحاق کی باتیں کینیڈین عوام کے لیے ناقابل قبول ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ “ٹرمپ کی دھمکیاں ہمارے اتحاد کو توڑ نہیں سکتیں” ۔​

اس سے قبل، سابق وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی ٹرمپ کی الحاق کی تجویز کو “برف کے گولے کے جہنم میں جانے” کے مترادف قرار دیتے ہوئے سختی سے مسترد کیا تھا ۔​

کینیڈین عوام نے بھی اس معاملے پر واضح موقف اختیار کیا ہے۔ ایک حالیہ سروے کے مطابق، 90 فیصد کینیڈین شہریوں نے امریکہ کے ساتھ الحاق کی تجویز کو مسترد کیا ہے، جبکہ صرف 10 فیصد نے اس کی حمایت کی ۔​

مارک کارنی کی قیادت میں، کینیڈا نے امریکہ کی جانب سے عائد کردہ غیر منصفانہ تجارتی پابندیوں کے جواب میں جوابی اقدامات کا اعلان کیا ہے ۔ ان اقدامات کا مقصد کینیڈین معیشت اور خودمختاری کا تحفظ کرنا ہے۔​

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں