گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے گورنر ہاؤس میں اسرائیلی برانڈز، مصنوعات اور غیر ملکی مشروبات کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کر دی۔

گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان کا حالیہ فیصلہ ایک اہم اور قابلِ ستائش اقدام کے طور پر سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے گورنر ہاؤس پنجاب میں اسرائیلی برانڈز، مصنوعات اور غیر ملکی مشروبات کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ فیصلہ نہ صرف علامتی طور پر فلسطینی عوام سے یکجہتی کا اظہار ہے بلکہ ایک عملی قدم بھی ہے جو یہ ثابت کرتا ہے کہ پاکستانی قیادت مظلوموں کے ساتھ کھڑی ہے۔

گزشتہ چند ماہ سے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں ہونے والے ظلم و ستم نے دنیا بھر کے حساس دلوں کو جھنجھوڑ دیا ہے۔ معصوم بچوں، خواتین اور نہتے شہریوں پر بمباری اور محاصرے نے انسانیت کو شرمندہ کر دیا ہے۔ ایسے میں جب دنیا بھر میں اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کی آوازیں بلند ہو رہی ہیں، تو گورنر پنجاب کا یہ فیصلہ بروقت اور باشعور سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔

اس فیصلے سے ایک پیغام واضح طور پر سامنے آتا ہے کہ پاکستان میں عوام ہی نہیں، بلکہ حکومت کے ذمہ داران بھی فلسطینی کاز کے ساتھ مخلص ہیں۔ گورنر ہاؤس جیسا ادارہ اگر خود ان مصنوعات کا استعمال بند کرتا ہے، تو یہ عوام کے لیے بھی ایک مثال بن سکتا ہے۔ یہ اقدام ایک تحریک بن سکتا ہے جس سے دیگر ادارے، دفاتر اور عام شہری بھی متاثر ہو کر اسی راہ پر گامزن ہوں۔

یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ غیر ملکی مشروبات اور اسرائیلی برانڈز پر انحصار صرف ایک عادت نہیں بلکہ ایک ذہنیت بن چکا ہے، جسے بدلنے کی ضرورت ہے۔ اگر ہماری قیادت خود اس ذہنیت کو توڑنے کے لیے آگے بڑھتی ہے، تو عوام کا حوصلہ بھی بڑھے گا۔ اس طرح کے اقدامات نہ صرف معیشت میں خود انحصاری کو فروغ دیتے ہیں، بلکہ قومی وقار میں بھی اضافہ کرتے ہیں۔

گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے ایک اہم پیغام دیا ہے: ہم ظالم کے ساتھ نہیں، مظلوم کے ساتھ ہیں۔ ان کا یہ فیصلہ صرف ایک پالیسی نہیں بلکہ ایک نظریہ ہے، ایک مزاحمت ہے، اور ایک مثال ہے۔ اس فیصلے سے یہ امید بھی پیدا ہوئی ہے کہ دیگر صوبوں اور حکومتی اداروں میں بھی اسی طرز پر قدم اٹھائے جائیں گے۔

یہ وقت صرف باتوں کا نہیں، عمل کا ہے۔ اور گورنر پنجاب نے اپنے عمل سے یہ ثابت کر دیا ہے کہ اگر نیت صاف ہو اور مقصد بلند، تو بڑی تبدیلی کی شروعات ایک فیصلے سے بھی ہو سکتی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں