ہم غریب ضرور ہیں، مگر غیرت مند ہیں – قومی غیرت کا وہ جذبہ جو ہمیں ممتاز بناتا ہے

دنیا میں اقوام کا قد دولت سے نہیں، غیرت، خودداری، اور اصولوں سے ناپا جاتا ہے۔ آج اگرچہ پاکستان کو معاشی چیلنجز درپیش ہیں، لیکن ہمیں اس بات پر فخر ہے کہ ہم ایک ایسی قوم ہیں جس نے ہمیشہ حق و باطل کے معرکوں میں حق کا ساتھ دیا، مظلوموں کے لیے آواز اٹھائی، اور ظالم کے آگے سر نہیں جھکایا۔
یہ کہنا بے جا نہ ہو گا کہ
“ہم غریب ہو سکتے ہیں، مگر غیرت سے عاری نہیں۔”
قطر کی پالیسی پر سوال
آج جب غزہ جل رہا ہے، فلسطینی بچوں کی چیخیں آسمان کو چیر رہی ہیں، اور اسرائیلی بمباری معصوم جانیں نگل رہی ہے، تب کچھ “دولت مند مسلم ممالک” کی خاموشی اور بعض کی مصالحہ دار مصلحت پسندی نے امتِ مسلمہ کے جذبات کو مجروح کر دیا ہے۔
قطر جیسے ملک، جسے کبھی فلسطینیوں کی حمایت کے لیے سراہا جاتا تھا، آج مشکوک طرزِ عمل اختیار کر رہا ہے:
-
اسرائیل سے بالواسطہ یا بلاواسطہ روابط
-
امریکا کی حمایت یافتہ ثالثی کردار
-
“بیلنس پالیسی” کے نام پر مظلوم کی حمایت سے گریز
یہ وہ رویے ہیں جو صرف معاشی مفادات کی عکاسی کرتے ہیں، نہ کہ اسلامی اخوت یا قومی غیرت کی۔
پاکستانی قوم کا کردار
ہم پاکستانی شاید معاشی لحاظ سے دنیا کی “ترقی یافتہ” اقوام میں نہ ہوں، مگر:
-
ہم نے فلسطین، کشمیر، روہنگیا اور افغانستان کے مظلوموں کا کھل کر ساتھ دیا۔
-
ہم نے کبھی اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا، چاہے کتنی ہی بیرونی طاقتوں نے دباؤ ڈالا ہو۔
-
ہمارا ہر بچہ، ہر بزرگ، ہر شہری دل میں امتِ مسلمہ کا درد رکھتا ہے۔
یہ وہ غیرت کا اثاثہ ہے جو ہمیں دنیا کی کئی “امیر” قوموں سے زیادہ معزز بناتا ہے۔
غیرت مند قومیں کبھی شکست نہیں کھاتیں
تاریخ گواہ ہے کہ:
-
غزہ کی پٹی میں کھڑے وہ فلسطینی جو صرف پتھروں سے ٹینکوں کا مقابلہ کرتے ہیں، وہ دنیا کو غیرت کا سبق دے رہے ہیں۔
-
افغان مجاہدین نے محدود وسائل میں بھی سپر پاورز کو جھکایا۔
-
پاکستان نے اپنے نظریے پر سمجھوتہ نہیں کیا، چاہے قیمت کچھ بھی ہو۔
یہی مثالیں بتاتی ہیں کہ اصل طاقت دل کی غیرت، ضمیر کی آواز، اور اصولوں کی پاسداری ہے – نہ کہ تیل، ڈالر اور لگژری ہوٹلز۔
ہمیں فخر ہے کہ ہم پاکستانی ہیں
آپ کا جملہ:
“مجھے فخر ہے کہ ہم پاکستانی ہیں۔“
یہ صرف ایک احساس نہیں، بلکہ ایک اعلان ہے کہ ہم:
-
کمزور ہو سکتے ہیں، مگر بکے ہوئے نہیں
-
تھکے ہو سکتے ہیں، مگر جھکے ہوئے نہیں
-
غریب ہو سکتے ہیں، مگر بے ضمیر نہیں
یہی ہماری شناخت ہے، یہی ہماری طاقت ہے، اور یہی ہماری پہچان ہے۔