“میری زندگی، میری مرضی” — علیزے شاہ کا تنقید کرنے والوں کو دوٹوک جواب

معروف ماڈل و اداکارہ علیزے شاہ نے حالیہ دنوں میں اپنے لباس پر ہونے والی تنقید کے جواب میں ایسا بیان دیا ہے جو نہ صرف ان کے اندرونی اعتماد کی عکاسی کرتا ہے بلکہ معاشرے میں خواتین کی آزادیِ انتخاب پر جاری بحث کو بھی ایک نئی سمت دیتا ہے۔

علیزے شاہ نے انسٹاگرام پر اسٹوریز کے ذریعے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنی زندگی میں کسی کی منظوری کی ضرورت نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ بچپن سے ہی بغیر آستینوں کے لباس، شارٹس اور اسکرٹس پہنتی آئی ہیں اور ان کی والدہ نے کبھی ان پر پابندی عائد نہیں کی۔

“میری والدہ نے مجھے محبت اور آزادی سے پروان چڑھایا، روایتی پابندیوں کے ساتھ نہیں۔”

اداکارہ کا کہنا تھا کہ یہ صرف لباس کا معاملہ نہیں بلکہ یہ ذاتی آزادی اور کنٹرول کے خلاف آواز اٹھانے کا موقع ہے۔ انہوں نے لکھا:

“یہ صرف کپڑوں کی بات نہیں، یہ اس بات کا غصہ ہے کہ میں پراعتماد ہوں، میں کسی کی قبولیت کی محتاج نہیں۔”

علیزے نے یہ بھی واضح کیا کہ جو کچھ انہوں نے حاصل کیا ہے، وہ اپنی محنت، لگن اور صلاحیتوں کے بل پر حاصل کیا ہے، اور اس کے لیے کسی کی اجازت یا سند کی ضرورت نہیں۔

💬 “فتوے لگانے سے پہلے خود پر نظر ڈالیں”
اپنے بیان کے اختتام پر علیزے شاہ نے ان لوگوں کو مخاطب کیا جو دوسروں پر تنقید کرتے ہیں:

“جو لوگ دوسروں پر فتوے لگاتے ہیں، انہیں پہلے اپنے اعمال پر نظر ڈالنی چاہیے۔ میری زندگی، میری مرضی ہے۔”

📌 علیزے شاہ کا یہ بیان کیوں اہم ہے؟
اداکارہ کا یہ دوٹوک اور بے باک موقف صرف ایک انفرادی دفاع نہیں، بلکہ یہ پاکستانی معاشرے میں خواتین کے لباس، آزادیِ رائے اور ذاتی زندگی پر عوامی مداخلت جیسے حساس موضوعات پر گفتگو کا ایک نیا باب کھولتا ہے۔

ان کا پیغام سادہ مگر طاقتور ہے:
“عورت کو اپنی زندگی کے فیصلے خود کرنے کا پورا حق ہے — چاہے وہ زندگی کا کوئی بھی پہلو ہو۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں