“آپ کی دی گئی کھال کہیں دہشتگردی کا ایندھن نہ بن جائے!”

پنجاب حکومت کا سخت پیغام — صرف رجسٹرڈ اداروں کو کھال دیں، ورنہ قانون تیار ہے۔

عید الاضحیٰ کی آمد کے پیش نظر محکمہ داخلہ پنجاب نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ قربانی کی کھالیں کسی بھی کالعدم تنظیم یا اس کے ذیلی ادارے کو دینا قانونی جرم ہے۔

✅ رجسٹرڈ اداروں کو کھال دیں، ورنہ کارروائی ہو گی:
محکمہ داخلہ نے واضح طور پر کہا ہے کہ صرف وہی فلاحی ادارے کھالیں جمع کر سکتے ہیں جو پنجاب چیریٹی کمیشن سے باقاعدہ رجسٹرڈ ہوں۔ ایسے اداروں کی تصدیق ان کے سرٹیفکیٹ پر موجود QR کوڈ سے کی جا سکتی ہے۔

🛑 ممنوعہ تنظیموں کی فہرست جاری:
محکمہ داخلہ نے ان کالعدم تنظیموں اور ان کے فرنٹ گروپس کی فہرست بھی جاری کر دی ہے جو اکثر فلاحی کاموں کے نام پر عوام سے امداد اکٹھی کرتے ہیں۔ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ ایسی کسی تنظیم کو کھال نہ دیں، جو دہشتگردی یا انتہا پسندی سے وابستہ ہو۔

⚖️ قانون کی گرفت میں آئیں گے:
ترجمان محکمہ داخلہ کے مطابق:

“انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997 کے تحت کالعدم تنظیموں کی مالی یا مادی معاونت جرم ہے، اور ایسا کرنے والے افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔”

📲 تصدیق کیسے کریں؟
رجسٹرڈ اداروں کی فہرست محکمہ داخلہ پنجاب کی سرکاری ویب سائٹ پر موجود ہے۔

مزید تفصیلات پنجاب چیریٹی کمیشن اور نیکٹا (NACTA) کی ویب سائٹس پر بھی دستیاب ہیں۔

📢 عوام سے اپیل:
“اپنی قربانی کی کھال ایسے ادارے کو دیں جو واقعی حقداروں تک آپ کی امانت پہنچائے، نہ کہ کسی دہشتگرد نیٹ ورک کو۔”

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں