“جل بائیڈن کا نیا کردار: خواتین کی صحت کے لیے عالمی سطح پر کام کا آغاز!”

امریکا کی سابق خاتون اول، جل بائیڈن، وائٹ ہاؤس میں چار سال گزارنے کے بعد اب خواتین کی صحت کے حوالے سے عالمی سطح پر کام کرنے والی ایک نئی ذمہ داری کے ساتھ سامنے آئی ہیں۔ انہوں نے “ملکن انسٹیٹیوٹ” کے تحت خواتین کی صحت سے متعلق ایک نئے پراجیکٹ کی قیادت کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ ادارہ کیلیفورنیا کے شہر سانتا مونیکا میں قائم ہے اور عالمی مسائل کو مختلف زاویوں سے دیکھتا ہے، جن میں مالی، جسمانی، ذہنی اور ماحولیاتی پہلو شامل ہیں۔
ملکن انسٹیٹیوٹ کا نیا اقدام
ملکن انسٹیٹیوٹ کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ جل بائیڈن اب “ویمنز ہیلتھ نیٹ ورک” کی چیئر بن کر خدمات انجام دیں گی، جس کا مقصد خواتین کی صحت اور فلاح و بہبود کو بہتر بنانا ہے۔ اس پراجیکٹ کا مقصد مختلف اداروں، ماہرین اور نجی شعبے کے درمیان اشتراک کو فروغ دینا ہے تاکہ خواتین کے لیے صحت کی سہولتوں میں بہتری لائی جا سکے۔
جل بائیڈن کا ماضی میں اہم کردار
جل بائیڈن نے بطور خاتون اول “بائیڈن مون شاٹ” مہم کی قیادت کی، جو کینسر کے خلاف لڑائی میں ایک بڑا قدم تھا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے “جوائننگ فورسز” مہم کے ذریعے فوجی خاندانوں کی حمایت کی اور “وائٹ ہاؤس انیشی ایٹو” کے تحت خواتین کی صحت کے مسائل پر توجہ مرکوز کی۔ صدر جو بائیڈن کے حکم نامے کے ذریعے 2023 میں خواتین کی صحت کے حوالے سے قومی مہم کا آغاز کیا گیا، جس کی سربراہی جل بائیڈن نے خود کی۔
ملکن انسٹیٹیوٹ کی سالانہ گلوبل کانفرنس
ملکن انسٹیٹیوٹ کی 28 ویں سالانہ گلوبل کانفرنس میں جل بائیڈن نے اپنی نئی ذمہ داری کا باضابطہ اعلان کیا۔ اس موقع پر عالمی سطح کی اہم شخصیات، جیسے سابق برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر، ٹرمپ انتظامیہ کے وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ، اور ہیلتھ سروسز کے سابق ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر مہمت اوز بھی موجود تھے۔
تعلیمی کیریئر
جل بائیڈن نے اپنے تدریسی کیریئر کا آغاز 2009 میں ناردرن ورجینیا کمیونٹی کالج میں کیا، جہاں وہ 2024 کے اختتام تک بطور پروفیسر خدمات انجام دیتی رہیں۔ دسمبر 2024 میں وائٹ ہاؤس چھوڑنے سے پہلے انہوں نے اپنے تدریسی کیریئر کا آخری سمسٹر مکمل کیا۔
جل بائیڈن کی یہ نئی ذمہ داری خواتین کی صحت کے حوالے سے ایک نیا قدم ہے، اور یہ ان کی مسلسل کوششوں کی عکاسی کرتی ہے کہ وہ عالمی سطح پر خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے کام کریں۔