پنجاب حکومت کا نیا اقدام — شہریوں پر کوڑا ٹیکس نافذ، ماہانہ وصولی کا فیصلہ

صفائی کا بوجھ عوام پر ڈال دیا گیا — پنجاب میں گھروں سے کوڑا اٹھانے کے بدلے شہریوں سے ماہانہ ٹیکس لیا جائے گا، دیہات بھی نہیں بچ سکے!

تفصیلی خبر:
پنجاب حکومت نے صفائی کے نظام کو خود کفیل بنانے کے لیے شہریوں پر “کوڑا ٹیکس” نافذ کر دیا ہے۔ نئے فیصلے کے تحت اب گھروں سے کوڑا کرکٹ اٹھانے کی سروس مفت نہیں رہے گی، بلکہ شہریوں اور دیہاتیوں دونوں کو ماہانہ ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔

حکومتی اعلامیے کے مطابق:

شہری علاقوں میں عام گھروں سے 300 روپے ماہانہ کوڑا ٹیکس وصول کیا جائے گا۔

دیہات میں یہ ٹیکس 200 روپے ماہانہ مقرر کیا گیا ہے۔

مزید برآں، 5 سے 10 مرلہ کے شہری مکانات پر ٹیکس بڑھا کر 500 روپے ماہانہ کر دیا گیا ہے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ صفائی کے نظام میں بہتری، مالی خود انحصاری اور ریونیو جنریشن کے لیے کیا گیا ہے۔ بلدیاتی اداروں اور ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کوڑا اٹھانے کی خدمات کے بدلے مقررہ ٹیکس کی باقاعدہ وصولی شروع کریں۔

عوامی ردعمل اس فیصلے پر ملا جلا ہے۔ کچھ شہریوں کا ماننا ہے کہ اگر صفائی کا معیار بہتر بنایا جائے، کچرا وقت پر اٹھایا جائے اور گلی محلوں میں گندگی کم ہو تو ٹیکس دینا قابل قبول ہے۔ تاہم، بیشتر افراد نے اسے مہنگائی میں اضافے کی ایک اور قسط قرار دیا ہے، خصوصاً ایسے وقت میں جب بجلی، گیس، پیٹرول اور روزمرہ اشیاء کی قیمتیں پہلے ہی آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔

ماہرین کے مطابق، اس فیصلے کی کامیابی کا انحصار اس بات پر ہے کہ آیا حکومت واقعی صفائی کے نظام میں بہتری لا پاتی ہے یا نہیں۔ اگر پرانی روش برقرار رہی تو شہریوں کا یہ نیا مالی بوجھ صرف ایک اور ناکام پالیسی بن جائے گا۔

پنجاب میں “کوڑا ٹیکس” کا نفاذ ایک ایسا قدم ہے جس کا مقصد شہری سہولت کے لیے ہے، مگر اس کا بوجھ براہ راست عوام پر ڈالا جا رہا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت اس سے نظام بہتر بناتی ہے یا صرف خزانے بھرنے کا ایک اور ذریعہ بناتی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں