بھارتی کرکٹ بورڈ مرکزی اسپانسر سے محروم، 43.6 ملین ڈالر کا معاہدہ منسوخ

بھارتی کرکٹ کو اس وقت بڑا مالی دھچکا لگا ہے، جب اس کا مرکزی اسپانسر — ایک معروف فینٹسی اسپورٹس گیمنگ پلیٹ فارم — 43.6 ملین ڈالر کے معاہدے سے اچانک دستبردار ہو گیا۔ یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب بھارت میں آن لائن جوئے اور بیٹنگ پر حکومتی پابندی سخت کر دی گئی، جس کے نتیجے میں اس پلیٹ فارم کو اسپانسرشپ معاہدہ ختم کرنا پڑا۔
یہ کمپنی، جو کہ فینٹسی اسپورٹس کے ذریعے لاکھوں صارفین کو اپنی جانب متوجہ کر رہی تھی، بھارتی کرکٹ ٹیم کی مرکزی جرسی اسپانسر بھی تھی۔ تاہم، سرکاری سطح پر حالیہ قوانینی کارروائیوں اور اخلاقی دباؤ کے بعد کمپنی نے بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (BCCI) کو مطلع کیا کہ وہ مزید اسپانسرشپ جاری نہیں رکھ سکتی۔
BCCI کی نئی تلاش کا آغاز
اس اچانک فیصلے کے بعد BCCI نے نئے مرکزی اسپانسر کی تلاش کا عمل شروع کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، بورڈ اس بات کو یقینی بنانا چاہتا ہے کہ ٹیم انڈیا کی اسپانسرشپ میں کوئی خلا نہ آئے، خاص طور پر اس وقت جب ورلڈ کرکٹ میں بھارت کا مالی اور کرکٹنگ کردار نہایت اہم سمجھا جاتا ہے۔
معاہدے کی نوعیت
یہ اسپانسرشپ معاہدہ تین سال کے لیے تھا، جس کی مالیت تقریباً 43.6 ملین امریکی ڈالر (تقریباً 360 کروڑ بھارتی روپے) تھی۔ اس میں ٹیم جرسی پر لوگو کی موجودگی، اشتہارات، مارکیٹنگ حقوق اور دیگر تجارتی فوائد شامل تھے۔
حکومتی پالیسی کا اثر
بھارت میں آن لائن جوئے اور بیٹنگ کے خلاف بڑھتی ہوئی عوامی شکایات اور سوشل میڈیا پر تنقید کے بعد کئی ریاستی حکومتوں نے ان سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔ مرکز میں بھی اس حوالے سے پالیسی سخت کی جا رہی ہے، جس کا براہِ راست اثر آن لائن گیمنگ، خاص طور پر فینٹسی اسپورٹس پلیٹ فارمز پر پڑا ہے۔
کرکٹ اور جوا — متنازعہ تعلق
کرکٹ کے ساتھ جوئے کا تعلق طویل عرصے سے موضوع بحث رہا ہے۔ اسپانسرشپ کے ذریعے انڈین کرکٹ ٹیم کا کسی ایسے ادارے سے منسلک ہونا، جو عملی طور پر جوا یا بیٹنگ کے قریب سمجھا جاتا ہے، کئی حلقوں میں تنقید کی وجہ بن چکا تھا۔
BCCI کے لیے یہ موقع ایک چیلنج بھی ہے اور موقع بھی — ایک جانب انہیں فوری طور پر نئے اسپانسر کی تلاش ہے تاکہ مالی نقصان سے بچا جا سکے، تو دوسری جانب یہ موقع ہے کہ کرکٹ کو ان کمپنیوں سے فاصلے پر رکھا جائے جن کی سرگرمیاں عوامی یا اخلاقی سطح پر متنازعہ تصور کی جاتی ہیں۔
آنے والے دنوں میں یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ BCCI کس نوعیت کے اسپانسر کا انتخاب کرتا ہے، اور کیا وہ اس فیصلے کو کرکٹ اور کاروبار کے توازن کے لیے مثبت موڑ میں بدل سکتا ہے۔