دل دہلا دینے والا زلزلہ: کنڑ میں 1411 ہلاکتیں، دور دراز علاقوں تک رسائی مشکل

زلزلے کی تباہ کاری: کنڑ میں ہلاکتیں 1411 تک جا پہنچیں
افغانستان کے صوبے کنڑ میں آنے والا شدید زلزلہ انسانی المیہ بن گیا ہے۔ افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللّٰہ مجاہد کے مطابق اب تک 1411 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ متعدد دیہات مکمل طور پر ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں اور زندہ بچ جانے والے افراد کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
🌍 اقوام متحدہ کا ردِعمل: “اموات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے”
افغانستان میں اقوام متحدہ کے کوآرڈینیٹر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ موجودہ ہلاکتیں شاید حتمی نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ:
“متاثرہ علاقوں کی مکمل معلومات تاحال دستیاب نہیں، اور ہم توقع کر رہے ہیں کہ زخمیوں اور ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔”
یہ خدشات اس حقیقت پر مبنی ہیں کہ کئی دور دراز علاقوں میں اب تک ریسکیو ٹیمیں نہیں پہنچ سکیں۔
🛣️ تباہ شدہ انفراسٹرکچر: امدادی کارروائیاں مشکلات کا شکار
زلزلے سے نہ صرف جانی نقصان ہوا بلکہ بنیادی انفراسٹرکچر بھی شدید متاثر ہوا ہے۔ اقوام متحدہ کے نمائندے نے بتایا کہ:
“کئی سڑکیں، پل، اور گزرگاہیں تباہ ہو چکی ہیں، جس کی وجہ سے امدادی ٹیموں کو دور دراز علاقوں تک پہنچنا انتہائی مشکل ہو رہا ہے۔”
یہ صورتحال متاثرین تک خوراک، پانی، طبی امداد اور پناہ گاہیں پہنچانے میں شدید رکاوٹ بن رہی ہے۔
🚑 ریسکیو آپریشن جاری، عالمی امداد کی اپیل
افغانستان کی مقامی انتظامیہ اور بین الاقوامی ادارے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، تاہم وسائل کی کمی اور جغرافیائی رکاوٹیں بڑی چیلنج بن چکی ہیں۔ اقوام متحدہ سمیت دیگر اداروں نے عالمی برادری سے فوری امداد کی اپیل کی ہے تاکہ متاثرین کی جانیں بچائی جا سکیں اور انہیں بنیادی ضروریات فراہم کی جا سکیں۔
یہ زلزلہ افغانستان کے لیے ایک اور بڑا انسانی بحران بن چکا ہے، جس سے نکلنے کے لیے بین الاقوامی برادری کی فوری، مربوط اور ہنگامی مدد ناگزیر ہے۔ اگر امداد بروقت نہ پہنچی تو ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ، بیماریوں کا پھیلاؤ اور دیگر خطرات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔