ایک بڑا سانحہ ہوتے ہوتے بچ گیا — بنوں میں ایف سی پر خودکش حملہ ناکام، پانچ دہشت گرد مارے گئے

بنوں، خیبر پختونخوا میں پیر کی صبح ایک بڑا دہشت گرد حملہ اس وقت ناکام بنا دیا گیا جب ایف سی (فرنٹیئر کانسٹیبلری) لائنز پر خودکش حملہ آوروں نے حملے کی کوشش کی۔ سیکیورٹی فورسز نے بروقت اور دلیرانہ کارروائی کرتے ہوئے پانچوں دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا، جس میں ایک خودکش بمبار بھی شامل تھا۔ یہ حملہ اگر کامیاب ہو جاتا تو بڑے جانی نقصان کا خطرہ تھا۔


🔎 واقعے کی تفصیل

  • صبح کے وقت دہشت گرد ایک گاڑی میں سوار ہو کر ایف سی لائنز کے داخلی دروازے پر پہنچے۔

  • گاڑی میں خودکش بم نصب تھا، جو دروازے سے ٹکرا کر دھماکے سے پھٹ گیا۔

  • دھماکے کے فوراً بعد باقی دہشت گردوں نے اندر گھسنے کی کوشش کی، مگر چوکنا عملے نے انہیں روکا۔

  • سیکیورٹی فورسز (ایف سی، پولیس، اور پاک فوج) نے مل کر سخت مقابلہ کیا اور تمام حملہ آوروں کو انجام تک پہنچایا۔


🛡️ سیکیورٹی فورسز کا ردعمل

  • خیبر پختونخوا کے آئی جی پولیس زلفی‌قار حمید کے مطابق:

    • تمام دہشت گردوں کو ایک گھنٹے کے اندر مار دیا گیا۔

    • کوئی سیکیورٹی اہلکار جانی نقصان کا شکار نہیں ہوا، تاہم سرچ اور کلیئرنس آپریشن ابھی جاری ہے۔

    • بنوں پولیس، بم ڈسپوزل اسکواڈ، اور دیگر ایجنسیاں موقع پر موجود ہیں۔


📍 حملے کی اہمیت

  • ایف سی لائنز جیسے ہائی سیکیورٹی مقام کو نشانہ بنانا ظاہر کرتا ہے کہ دہشت گرد تنظیمیں اب بھی منظم ہیں۔

  • بنوں، جو حالیہ برسوں میں دہشتگردی کی زد میں رہا ہے، ایک بار پھر ہدف بنایا گیا۔

  • اس واقعے نے سکیورٹی اداروں کے لیے الرٹ کی گھنٹی بجا دی ہے، اور پورے علاقے میں سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔


⚠️ خطرات اور تنقید

  • ماہرین کے مطابق، افغانستان سے جڑے سرحدی علاقوں میں ٹی ٹی پی اور دیگر گروپس کی موجودگی اب بھی خطرہ ہے۔

  • مقامی آبادی میں خوف کی لہر دوڑ گئی، کیونکہ دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی۔

  • حملے کے بعد علاقے میں انٹرنیٹ سروس بند، اور آمدورفت محدود کر دی گئی۔


📊 خلاصہ جدول

پہلو تفصیل
جگہ ایف سی لائنز، بنوں، خیبر پختونخوا
حملے کی نوعیت خودکش گاڑی بم حملہ + فائرنگ
دہشت گردوں کی تعداد 5 (ایک خودکش حملہ آور شامل)
نتیجہ حملہ ناکام، تمام دہشت گرد ہلاک
سیکیورٹی فورسز ایف سی، پولیس، پاک فوج
شہری یا اہلکار ہلاکت؟ فی الحال کوئی اطلاع نہیں
علاقے کی صورتحال کلیئرنس آپریشن جاری، ہائی الرٹ

یہ واقعہ ایک بار پھر واضح کرتا ہے کہ پاکستان خصوصاً خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کا خطرہ مکمل طور پر ختم نہیں ہوا۔ تاہم، سیکیورٹی اداروں کی مستعدی اور بروقت کارروائی نے ایک بڑا سانحہ روک لیا۔ ایسے واقعات ہمیں یاد دلاتے ہیں کہ سیکیورٹی چیلنجز ابھی باقی ہیں اور مشترکہ قومی حکمت عملی کی ضرورت ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں