فغان مہاجرین: ایک دردناک کہانی پاکستان میں افغان مہاجرین کی موجودگی

پاکستان دنیا میں افغان مہاجرین کا سب سے بڑا میزبان ملک ہے، جہاں لاکھوں افغان شہری پناہ گزین ہیں۔ پاکستان میں اس وقت تقریباً تین ملین افغان باشندے رہائش پذیر ہیں، جن میں سے 14 لاکھ یو این ایچ سی آر کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں۔ The Guardian
واپسی کی مشکلات اور بے یقینی
پاکستان کی حکومت نے افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے ایک مرحلہ وار منصوبہ بنایا ہے، جس کے تحت مارچ 2025 تک تمام افغان شہریوں کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تاہم، اس فیصلے کے بعد افغان مہاجرین کی حالت مزید ابتر ہو گئی ہے، کیونکہ انہیں وطن واپس بھیجا جا رہا ہے جہاں پہلے ہی جنگ، غربت اور قدرتی آفات کی صورتحال سنگین ہے۔
افغانستان میں مہاجرین کی حالت
قدرتی آفات اور انسانی بحران
افغانستان میں حالیہ زلزلے نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔ مشرقی افغانستان میں 6.0 شدت کے زلزلے سے 1,400 سے زائد افراد ہلاک اور 3,000 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ اس قدرتی آفت نے پہلے ہی غم و غصے کی شکار افغان عوام کے لیے مزید مشکلات پیدا کر دی ہیں۔ The Washington Post
بین الاقوامی امداد کی کمی
افغان حکومت نے بین الاقوامی برادری سے مدد کی اپیل کی ہے، لیکن عالمی امداد میں کمی اور سیاسی کشیدگی کے باعث امدادی سرگرمیاں محدود ہو گئی ہیں۔ یو این ایچ سی آر اور دیگر امدادی ادارے افغان مہاجرین کی مدد کے لیے کوشاں ہیں، لیکن وسائل کی کمی اور سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے ان کی کوششیں ناکافی ثابت ہو رہی ہیں۔
میڈیا کا کردار اور عالمی ذمہ داری
میڈیا کا کردار افغان مہاجرین کی آواز دنیا تک پہنچانے میں اہم ہے۔ پاکستان اور افغانستان میں میڈیا کو چاہیے کہ وہ افغان مہاجرین کی مشکلات کو اجاگر کریں اور ان کے حقوق کے لیے آواز بلند کریں۔ عالمی برادری کو بھی چاہیے کہ وہ افغان مہاجرین کی مدد کے لیے عملی اقدامات کرے اور ان کے حقوق کا تحفظ کرے۔
افغان مہاجرین کی حالتِ زار ایک انسانی بحران ہے جس پر عالمی برادری کو فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ پاکستان اور افغانستان دونوں کو مل کر افغان مہاجرین کی مدد کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ ان کی زندگیوں میں بہتری لائی جا سکے۔