موٹروے ایم 5 کا مشرقی حصہ سیلاب کی لپیٹ میں آ گیا

ملتان سے جھانگڑہ تک موٹروے ایم 5 کا مشرقی حصہ شدید سیلاب کی وجہ سے متاثر ہوا ہے۔ بارشوں اور پانی کی زیادتی کے باعث موٹروے پر گہرے شگاف پڑ گئے، جس کی وجہ سے موٹروے کا یہ حصہ مکمل طور پر تباہ ہو کر پانی میں بہہ گیا۔ اس حادثے کے باعث ٹریفک کا بہاؤ معطل ہو چکا ہے اور ملتان سے جھانگڑہ تک کا راستہ بند ہے۔
8 ویں روز بھی موٹروے بند، ٹریفک کا بڑا مسئلہ
سیلاب کے باعث موٹروے ایم 5 کا مشرقی حصہ تباہ ہونے کے بعد سے اب تک یہ روٹ بند ہے۔ آٹھویں دن بھی اس بندش کو برقرار رکھا گیا ہے، جس سے مسافروں، کاروباری افراد اور مال بردار گاڑیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ خاص طور پر تاجروں کی لاجسٹک سپلائی متاثر ہوئی ہے، اور متبادل راستے بھی انتہائی مصروف اور لمبے ہو چکے ہیں۔
متبادل راستے اور حکومتی اقدامات
موٹروے ایم 5 بند ہونے کے باعث حکام نے عوام کو متبادل روٹس استعمال کرنے کی ہدایت دی ہے۔ حکومتی ادارے پانی کے اخراج اور موٹروے کی مرمت کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں۔ سیلابی پانی کو نکالنے اور سڑک کی حالت بہتر بنانے کے لیے مشینری اور عملہ تعینات کر دیا گیا ہے، لیکن شدید بارشوں اور پانی کی سطح میں اضافے کی وجہ سے کام میں تاخیر ہو رہی ہے۔
متاثرین کے لیے ریلیف اور امدادی کارروائیاں
حکومت اور مقامی انتظامیہ نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریلیف سرگرمیاں شروع کر رکھی ہیں۔ متاثرہ افراد کو عارضی رہائش، کھانے پینے کے سامان اور طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ مقامی انتظامیہ اور ریسکیو ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں موجود ہیں تاکہ ہر قسم کی امداد فوری طور پر فراہم کی جا سکے۔
سیلاب کے اثرات اور مستقبل کی حکمت عملی
ماہرین موسمیات کے مطابق، اس سال بارشوں کا حجم معمول سے زیادہ رہا ہے، جس نے نہ صرف موٹروے بلکہ دیگر اہم انفراسٹرکچر کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔ حکومتی سطح پر اس سلسلے میں طویل المدتی حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت ہے تاکہ سیلاب جیسے قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے موثر اقدامات کیے جا سکیں۔
عوامی مشکلات اور توقعات
مقامی افراد اور مسافروں نے موٹروے بند ہونے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ حکام فوری طور پر موٹروے کی مرمت مکمل کریں تاکہ معمول کی زندگی بحال ہو سکے اور روزمرہ کے سفر میں آسانی ہو۔ علاوہ ازیں، وہ سیلاب کے دوران پیش آنے والی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے بہتر منصوبہ بندی کے خواہاں ہیں۔
موٹروے ایم 5 کے مشرقی حصے میں سیلاب کی وجہ سے آنے والا شگاف اور پانی کی لپیٹ میں آنا ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے۔ آٹھویں روز بھی موٹروے بند ہے جس سے ملکی آمد و رفت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ حکومتی ادارے صورتحال کو قابو میں رکھنے اور جلد از جلد مرمت کے لیے کوشاں ہیں، جبکہ عوام بھی فوری حل کے منتظر ہیں۔ اس حادثے نے قدرتی آفات سے نمٹنے کی تیاریوں کو بہتر بنانے کی اہمیت کو اجاگر کر دیا ہے۔