چینی وزارتِ خزانہ کا اعلان: امریکی مصنوعات پر 84 فیصد تک ٹیرف لگائیں گے

چین اور امریکہ کے درمیان جاری تجارتی کشیدگی ایک بار پھر شدت اختیار کر گئی ہے۔ چینی وزارتِ خزانہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ امریکی مصنوعات پر 84 فیصد تک ٹیرف عائد کرے گا۔ یہ فیصلہ امریکہ کی جانب سے حالیہ سخت تجارتی اقدامات کے ردعمل میں کیا گیا ہے۔

چینی حکام کے مطابق، یہ ٹیرف امریکی درآمدات کے ان شعبوں پر لاگو ہوں گے جن سے مقامی صنعتوں کو نقصان پہنچ رہا ہے، اور جن کے ذریعے امریکہ چین پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔ چینی وزارتِ خزانہ نے اس فیصلے کو “قومی مفاد اور معاشی خودمختاری کا دفاع” قرار دیا ہے۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ اقدام عالمی منڈیوں میں ہلچل پیدا کر سکتا ہے، خاص طور پر ان مصنوعات میں جو امریکہ سے چین برآمد کی جاتی ہیں، جیسے ٹیکنالوجی، زراعت اور آٹوموبائل کے پرزے۔ اس کا اثر نہ صرف دونوں ممالک کی معیشتوں پر پڑے گا بلکہ عالمی تجارتی توازن بھی متاثر ہو سکتا ہے۔

یہ صورتحال ظاہر کرتی ہے کہ چین اب دفاعی کے بجائے جارحانہ معاشی حکمتِ عملی اختیار کر رہا ہے، اور امریکہ کو بھی اس کے جواب میں نئی حکمتِ عملی ترتیب دینی ہوگی۔ تجارتی جنگ کی یہ نئی لہر عالمی معیشت کے لیے ایک بڑا چیلنج ثابت ہو سکتی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں