سونے کی قیمت میں اضافہ: ٹرمپ کی ٹیرف جنگ اور عالمی غیر یقینی صورتحال میں سونا کیوں سب سے محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جا رہا ہے؟

ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کے دور میں امریکا اور چین کے درمیان معاشی کشیدگی دنیا بھر کے مالیاتی نظام کو ہلا کر رکھ چکی ہے۔ ٹیرف یعنی درآمدات پر اضافی ٹیکس لگانے کی اس جنگ نے نہ صرف ان دونوں بڑی معیشتوں کو متاثر کیا بلکہ پوری دنیا کی مارکیٹوں میں بے یقینی اور غیر استحکام پیدا کر دیا۔ اس غیر یقینی صورتحال میں سرمایہ کاروں نے روایتی طور پر جس چیز کی طرف رجوع کیا، وہ ہے سونا۔ یہی وجہ ہے کہ سونے کی قیمت نئی بلندیوں کو چھونے لگی۔
جب بھی دنیا میں معاشی یا سیاسی عدم استحکام پیدا ہوتا ہے، سرمایہ کار محفوظ پناہ گاہیں تلاش کرتے ہیں۔ سونا تاریخی طور پر ایک ایسا اثاثہ رہا ہے جو مہنگائی، مالی بحران یا کرنسی کی گراوٹ کے دوران بھی اپنی قدر برقرار رکھتا ہے۔ ٹرمپ کی چین کے خلاف ٹیرف پالیسی نے عالمی تجارتی نظام کو جس طرح متاثر کیا، اس نے سرمایہ کاروں میں خوف اور غیر یقینی کی لہر دوڑا دی۔ اس کے نتیجے میں سرمایہ کاروں نے اسٹاک مارکیٹس اور کرنسی مارکیٹس سے نکل کر سونے میں سرمایہ کاری شروع کر دی، جس کے باعث اس کی قیمت میں نمایاں اضافہ ہوا۔
اس وقت دنیا بھر میں معاشی سست روی، مہنگائی، اور جغرافیائی کشیدگیاں جیسے خدشات ایک بار پھر سر اٹھا رہے ہیں۔ روس-یوکرین جنگ، مشرق وسطیٰ کی کشیدگی، اور چین و امریکہ کے درمیان تکنیکی و تجارتی تنازعات، ان سب نے ایک بار پھر سرمایہ کاروں کو سونے کی طرف مائل کر دیا ہے۔ سونا ایسی حالت میں ایک قابلِ اعتماد اور محفوظ ذریعہ سمجھا جاتا ہے جو نہ صرف قدر میں کمی سے بچاتا ہے بلکہ طویل مدتی سرمایہ کاری کے لیے بہتر منافع بھی دے سکتا ہے۔
تاہم، سونے میں سرمایہ کاری کے اپنے چیلنجز بھی ہیں۔ اس میں فوری منافع کی امید کم ہوتی ہے اور یہ ایک غیر پیداواری اثاثہ ہوتا ہے، یعنی یہ خود کوئی آمدنی پیدا نہیں کرتا جیسا کہ جائیداد یا اسٹاک کرتے ہیں۔ لیکن جب بات تحفظ اور استحکام کی ہو، تو سونا آج بھی اولین ترجیح سمجھا جاتا ہے۔
موجودہ حالات میں، جب عالمی معیشت غیر یقینی کا شکار ہے اور آنے والے وقت میں کسی بھی وقت بڑی تبدیلیاں متوقع ہیں، ماہرین کا ماننا ہے کہ سونا اب بھی ایک محفوظ پناہ گاہ ہے۔ خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو طویل مدتی سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں اور اپنے اثاثوں کو بین الاقوامی بحرانوں کے اثرات سے بچانا چاہتے ہیں۔
آخر میں یہی کہا جا سکتا ہے کہ سونے کی قیمت میں موجودہ اضافہ صرف ایک وقتی رجحان نہیں بلکہ عالمی حالات کا عکس ہے۔ اور جب تک دنیا میں سیاسی و معاشی عدم استحکام کا راج ہے، سونا ایک محفوظ اور پُر اعتماد سرمایہ کاری کے طور پر موجود رہے گا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں