مقبوضہ غزہ پٹی سے متعلق اسرائیل کی خفیہ حکمت عملیوں کا پردہ فاش۔

مقبوضہ غزہ پٹی کے حوالے سے اسرائیل کی خفیہ حکمت عملیوں کا پردہ فاش، اسرائیل کی جانب سے انخلاء کے احکامات کی مسلسل توسیع کے نتیجے میں غزہ پٹی کے فلسطینیوں کے لیے زندگی مزید دشوار ہو رہی ہے۔ اسرائیل کی نیت غزہ کو الگ الگ حصوں میں تقسیم کر کے مکمل فوجی کنٹرول حاصل کرنے کی ہے تاکہ وہ علاقے کو مسمار کرکے حماس کو ہمیشہ کے لیے ختم کر سکے۔

اقوام متحدہ نے واضح طور پر خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی حملوں کی شدت کی وجہ سے غزہ میں اب کوئی محفوظ جگہ باقی نہیں رہی۔ مغربی میڈیا رپورٹس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اسرائیلی حکومت رفح سمیت غزہ کے مختلف حصوں کو مستقل طور پر خالی کرانے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے، جس کے تحت لاکھوں فلسطینیوں کو ساحلی علاقوں میں منتقل کیا جا رہا ہے، تاکہ وہ خود ہی ہجرت کرنے پر مجبور ہو جائیں۔

اس کے علاوہ، اسرائیل غزہ کے باقی حصوں میں زمین تباہ کرنے کی پالیسی پر عمل کر رہا ہے، جس کے تحت امداد کا سلسلہ بند کر دیا گیا ہے اور غزہ سٹی کی صاف پانی کی سپلائی لائن بھی کاٹ دی گئی ہے۔

ایک اور منصوبے کے مطابق، اسرائیل غزہ کے فلسطینیوں کو شام کے شمالی علاقے میں بسانے کی تیاری کر رہا ہے، جہاں ترکی کی سرحد کے قریب خیمہ بستیاں تیار کی جا رہی ہیں۔ اسرائیلی فوج کی شام میں پیش قدمی اور گولان ہائٹس کے متنازع علاقے میں سیاحوں کے دورے اس حکمت عملی کا حصہ ہیں۔

یہ تمام اقدامات غزہ کے فلسطینیوں کے لیے نئی مشکلات کا سبب بن رہے ہیں، اور 19 ماہ سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 51 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جبکہ ہزاروں افراد اب بھی لاپتا ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں