غزہ کے واحد فعال الاہلی ہسپتال پر اسرائیلی فضائی حملہ، متعدد شعبے تباہ

غزہ کی پٹی میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہفتے کی شب ایک نیا المیہ سامنے آیا، جب غزہ کے واحد فعال الاہلی ہسپتال کو شدید نقصان پہنچا۔ اس بمباری میں ہسپتال کے ایمرجنسی اور استقبالیہ شعبے مکمل طور پر تباہ ہوگئے، جس سے زخمیوں کے علاج اور دیگر طبی امداد فراہم کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہوا۔ ہسپتال کے دیگر حصوں کو بھی بمباری کے نتیجے میں بڑی حد تک نقصان پہنچا، جس کے باعث نہ صرف غزہ بلکہ پورے علاقے میں صحت کی سہولتوں کی کمی مزید بڑھ گئی ہے۔
یہ واقعہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی جاری کارروائیوں کا حصہ ہے، جس کے نتیجے میں وہاں انسانی بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔ غزہ کے شہری پہلے ہی جنگی حالات اور محدود وسائل کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، اور اس نئی بمباری نے ان کے لیے زندگی گزارنا مزید مشکل بنا دیا ہے۔ ہسپتالوں کے تباہ ہونے سے طبی خدمات کا بحران مزید بڑھ گیا ہے، اور زخمی افراد کے لیے فوری علاج کی فراہمی ممکن نہیں ہو پا رہی۔
الاہلی ہسپتال غزہ میں ایک اہم طبی مرکز تھا جو بڑی تعداد میں زخمیوں اور مریضوں کو علاج فراہم کرتا تھا۔ اس کی تباہی نے نہ صرف غزہ کے شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے بلکہ عالمی سطح پر اس جنگی صورتحال پر گہری تشویش بھی پیدا کر دی ہے۔ اس بمباری کے بعد علاقے میں مزید انسانی امداد کی ضرورت شدت سے محسوس کی جا رہی ہے، اور عالمی برادری سے اس بحران کے حل کے لیے اقدامات کی اپیل کی جا رہی ہے۔
اس طرح کی بمباری نے ایک طرف جہاں غزہ کے طبی نظام کو برباد کیا ہے، وہیں دوسری طرف انسانی حقوق کی پامالیوں اور جنگی جرائم کے حوالے سے بھی عالمی سطح پر بحث چھیڑ دی ہے۔