پاکستان میں سوچ سے زیادہ عزت ملی: بیساکھی میلے میں شریک انڈین یاتری، انتظامات پر پاکستانی حکومت کے شکر گزار

پاکستان میں حال ہی میں منائے گئے بیساکھی میلے میں شرکت کرنے والے بھارتی سکھ یاتریوں کے دل خوشی سے بھر گئے۔ نہ صرف مذہبی رسومات کی ادائیگی میں سہولت ملی، بلکہ انہیں جس عزت، احترام اور پیار سے نوازا گیا، وہ ان کے اندازوں سے کہیں بڑھ کر تھا۔

“ہم نے سوچا تھا کہ اپنے مذہبی مقامات کی زیارت کریں گے، لیکن جو محبت اور عزت یہاں ملی، وہ ہماری توقعات سے کہیں زیادہ تھی۔” — یہ کہنا تھا ایک بھارتی یاتری کا جو ننکانہ صاحب اور حسن ابدال میں ہونے والی تقریبات میں شریک ہوا۔

یاتریوں نے حکومتِ پاکستان، متروکہ وقف املاک بورڈ، اور مقامی انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انتظامات مثالی تھے: رہائش، سیکیورٹی، خوراک اور ٹرانسپورٹ — سب کچھ نہایت منظم انداز میں فراہم کیا گیا۔

بیساکھی کا تہوار سکھ مت میں ایک نئے سال، نئی فصل، اور گرو گوبند سنگھ جی کی جانب سے خالصہ پنتھ کی بنیاد رکھنے کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ ہر سال بھارت سمیت دنیا بھر سے ہزاروں سکھ یاتری پاکستان آتے ہیں تاکہ ننکانہ صاحب، پنجہ صاحب، اور دیگر مقدس مقامات پر حاضری دے سکیں۔

سوشل میڈیا پر بھی یاتریوں کے مثبت تاثرات وائرل ہو رہے ہیں۔ بہت سے لوگوں نے اسے “محبت کی سفارتکاری” قرار دیا، جس سے دونوں ملکوں کے درمیان فاصلے کم ہو سکتے ہیں۔

ایسے مواقع نہ صرف مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دیتے ہیں بلکہ یہ بھی یاد دلاتے ہیں کہ سرحدوں سے بڑی انسانیت ہوتی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں