حماس کا اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے جنگ بندی پر مذاکرات کی پیشکش پر مشاورت کے بعد جواب دینے کا وعدہ

حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے جنگ بندی معاہدے پر مذاکرات کی پیشکش پر غور کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ اسرائیل نے حماس سے 10 یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے جنگ بندی پر بات چیت کرنے کی تجویز پیش کی تھی، جس کا جواب حماس نے مشاورت کے بعد دینے کا کہا ہے۔
حماس کے ترجمان نے اس تجویز پر مشاورت کے ذریعے فیصلہ کرنے کا عزم ظاہر کیا اور کہا کہ جلد ہی اس پر حتمی موقف سامنے لایا جائے گا۔ تاہم، انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ اسرائیل کے ساتھ کسی بھی جنگ بندی معاہدے کے لیے فلسطینی مفادات کے تحفظ کی شرط رکھی جائے گی۔
عالمی سطح پر اس تجویز پر مختلف ردعمل سامنے آ رہے ہیں، اور متعدد ممالک نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے لیے بات چیت کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔ اسرائیل نے ابھی تک اس تجویز پر کوئی باضابطہ ردعمل نہیں دیا۔
اس تجویز میں اسرائیل نے حماس سے 10 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کی شرط رکھی ہے، اور اس کے عوض جنگ بندی معاہدہ طے کرنے کی بات کی گئی ہے۔ عالمی برادری اس موقع پر امن کے قیام کے لیے ایک جامع مذاکراتی عمل کی ضرورت پر زور دے رہی ہے۔
حماس نے اس تجویز پر مشاورت کے بعد اپنا جواب دینے کا وعدہ کیا ہے، جو اس تنازعے میں ایک اہم پیشرفت ثابت ہو سکتا ہے۔ تاہم، اس بات کا امکان ہے کہ دونوں طرف سے اس معاملے پر تفصیل سے مذاکرات کیے جائیں گے۔