لڑکیوں کے لیے اسکولوں میں مفت ٹرانسپورٹ کا آغاز، تعلیمی رجحان بڑھے گا؟

خیبر پختونخوا حکومت نے حال ہی میں ایک اہم اور خوش آئند قدم اُٹھایا ہے جس کا مقصد صوبے میں لڑکیوں کی تعلیم کو فروغ دینا ہے۔ اس اقدام کے تحت سرکاری اسکولوں میں زیرِ تعلیم طالبات کو مفت ٹرانسپورٹ فراہم کی جائے گی تاکہ وہ بآسانی اور محفوظ طریقے سے اسکول آ جا سکیں۔ یہ سہولت خاص طور پر ان علاقوں میں فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے جہاں اسکولوں تک رسائی محدود ہے یا جہاں والدین سفر کی مشکلات یا سیکیورٹی خدشات کے باعث اپنی بچیوں کو اسکول بھیجنے سے ہچکچاتے ہیں۔

یہ بات کسی سے پوشیدہ نہیں کہ پاکستان میں لڑکیوں کی تعلیم کو مختلف سماجی، معاشی اور ثقافتی رکاوٹوں کا سامنا ہے۔ خیبر پختونخوا جیسے صوبے میں یہ چیلنجز اور بھی زیادہ پیچیدہ ہیں۔ دور دراز علاقوں میں اسکولوں کی کمی، محفوظ سفری ذرائع کا فقدان، اور والدین کا اپنی بیٹیوں کے حوالے سے عدم تحفظ کا احساس، وہ وجوہات ہیں جن کی بنا پر لاکھوں بچیاں تعلیم سے محروم رہ جاتی ہیں۔ ان تمام مسائل میں ایک بڑی رکاوٹ اسکول تک پہنچنے کا محفوظ اور باعزت ذریعہ نہ ہونا ہے۔

ایسے میں حکومت کی جانب سے مفت ٹرانسپورٹ کی فراہمی ایک بڑی پیش رفت سمجھی جا سکتی ہے۔ اس سہولت سے نہ صرف طالبات کی اسکول حاضری بہتر ہو سکتی ہے بلکہ والدین کا اعتماد بھی بحال ہوگا۔ تعلیم کے شعبے میں یہ قدم ایک سنگِ میل ثابت ہو سکتا ہے بشرطیکہ اسے سنجیدگی سے نافذ کیا جائے اور اس کے ساتھ ساتھ دیگر مسائل، جیسے اسکولوں کی سہولیات، خواتین اساتذہ کی دستیابی اور معیاری تعلیم کی فراہمی پر بھی توجہ دی جائے۔

اگرچہ صرف ٹرانسپورٹ کی فراہمی سے تعلیمی شرح میں انقلاب کی توقع نہیں کی جا سکتی، لیکن یہ ایک مضبوط آغاز ضرور ہے۔ یہ سہولت ان بچیوں کے لیے ایک نئی امید بن سکتی ہے جو صرف سفر کی مشکلات کی وجہ سے تعلیم کے حق سے محروم تھیں۔ ایک ایسا قدم جو صرف سکول تک کا فاصلہ کم نہیں کرے گا، بلکہ ان خوابوں تک رسائی کو بھی ممکن بنائے گا جو تعلیم کے ذریعے شرمندۂ تعبیر ہو سکتے ہیں۔

اس اقدام سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت اب تعلیم کو محض نعرہ نہیں بلکہ ایک عملی ترجیح کے طور پر دیکھ رہی ہے۔ اگر یہ پالیسی کامیاب ہوئی تو نہ صرف خیبر پختونخوا بلکہ ملک کے دیگر صوبے بھی اسی ماڈل کو اپناتے ہوئے بچیوں کی تعلیم میں بہتری لا سکتے ہیں۔ تعلیم کی طرف یہ سفر، ایک بہتر مستقبل کی طرف ایک مستحکم قدم ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں