پاکستان میں مہنگائی 38 فیصد سے کم ہو کر ڈیڑھ فیصد پر آ گئی، وزیراعظم شہباز شریف

38 فیصد سے کم ہو کر صرف 1.5 فیصد رہ گئی ہے۔ اُن کے مطابق یہ حکومت کی موثر پالیسیوں، مالی نظم و ضبط، اور عالمی سطح پر کم ہوتی قیمتوں کا نتیجہ ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت نے نہ صرف معیشت کو دلدل سے نکالا بلکہ عام آدمی کو ریلیف دینے کے لیے عملی اقدامات کیے، جن میں اشیائے ضروریہ پر سبسڈی، زرعی سپورٹ پروگرام، اور درآمدی توازن میں بہتری شامل ہیں۔ ان کے بقول، یہ کامیابی ایک “خاموش معاشی انقلاب” کی علامت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی پر قابو پانے کے لیے اسٹیٹ بینک، وزارت خزانہ، اور دیگر اداروں کے درمیان ہم آہنگی کلیدی کردار ادا کر رہی ہے، جبکہ مستقبل میں معاشی استحکام کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات جاری رہیں گے۔
تاہم، ماہرین معاشیات اس دعوے کو محتاط نظر سے دیکھ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ مہنگائی کی رفتار میں کمی خوش آئند ہے، مگر زمینی حقائق، خاص طور پر خوردنی اشیاء اور توانائی کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ، اب بھی عوام کے لیے تشویش کا باعث ہیں۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ آیا یہ کمی مستقل ہے یا محض وقتی ریلیف۔ لیکن اگر یہ رفتار برقرار رہی، تو عام پاکستانی کی زندگی میں حقیقی بہتری کی امید کی جا سکتی ہے۔