آپ کی لیڈ ایسڈ یعنی یو پی ایس کی بیٹری جلد خراب ہو رہی ہے؟ سلفیشن کا مسئلہ اور مکمل حل

بیٹری اگر دو سے ڈھائی سال میں ہی بیک اپ دینا چھوڑ دے تو اکثر لوگ اسے ناکارہ سمجھ کر نئی لے آتے ہیں، حالانکہ اصل مسئلہ کچھ اور ہوتا ہے۔ پاکستان میں جلد خراب ہونے والی بیٹریوں کی سب سے بڑی وجہ سلفیشن ہے، جو ایک خاموش دشمن کی طرح بیٹری کو اندر سے کمزور کرتا رہتا ہے۔

سلفیشن دراصل بیٹری کی پلیٹوں پر لیڈ سلفیٹ کی تہہ جمنے کا عمل ہے۔ جب بیٹری ڈسچارج ہوتی ہے تو یہ لیڈ سلفیٹ پلیٹوں پر چپک جاتا ہے، اور دوبارہ چارجنگ کے دوران تیزاب میں گھل کر ختم ہو جاتا ہے۔ لیکن اگر بیٹری وقت پر چارج نہ ہو یا بار بار مکمل ڈسچارج ہوتی رہے تو یہ تہہ سخت ہو جاتی ہے اور پلیٹوں پر جم کر چارجنگ اور ڈسچارجنگ کے عمل کو متاثر کرتی ہے۔ نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ بیٹری مکمل چارج نہیں ہو پاتی اور بیک اپ مسلسل کم ہوتا چلا جاتا ہے۔

بدقسمتی سے جب بیٹری کمزور ہو جائے تو ہم یہی سمجھتے ہیں کہ پلیٹیں ختم ہو چکی ہیں، حالانکہ زیادہ تر کیسز میں پلیٹیں بالکل ٹھیک ہوتی ہیں، بس ان پر لیڈ سلفیٹ کی تہہ جم چکی ہوتی ہے۔ اگر یہ تہہ اتار دی جائے تو بیٹری دوبارہ بیک اپ دینا شروع کر دیتی ہے۔

اس سلفیشن کے پیچھے چند عمومی وجوہات ہوتی ہیں۔ سب سے اہم وجہ بیٹری میں عام پانی ڈالنا ہے۔ نلکے کا پانی نمکیات سے بھرپور ہوتا ہے، جو سلفیشن کو تیز کرتا ہے۔ بیٹری کے لیے ہمیشہ ڈسٹلڈ واٹر استعمال کرنا چاہیے، وہ بھی کسی اچھی کمپنی کا۔ اگر میسر نہ ہو تو اے سی کا پانی بھی استعمال ہو سکتا ہے، مگر اس کا TDS بھی چیک کر لینا بہتر ہے۔

ایک اور بڑی وجہ بیٹری کو مکمل چارج نہ کرنا ہے۔ جب بیٹری اکثر آدھی یا کم چارج رہتی ہے تو لیڈ سلفیٹ کی تہہ حل نہیں ہو پاتی اور سخت ہوتی جاتی ہے۔ خاص طور پر گاڑیوں یا سولر سسٹم والی بیٹریوں میں یہ مسئلہ زیادہ ہوتا ہے کیونکہ کبھی چارجنگ مکمل ہوتی ہے اور کبھی نہیں۔ سردیوں میں سورج کی کم روشنی کی وجہ سے سولر بیٹریاں کئی کئی دن پوری چارج نہیں ہو پاتیں، جس سے سلفیشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

بیٹری کے اسٹور کیے جانے کا درجہ حرارت بھی اہم ہے۔ اگر بیٹری کسی ایسی جگہ رکھی ہو جہاں درجہ حرارت 35 ڈگری یا اس سے زیادہ ہو، تو بیٹری کا سیلف ڈسچارج بھی بڑھ جاتا ہے اور سلفیشن کی رفتار بھی۔ اس لیے بیٹری کو ممکنہ حد تک ٹھنڈی جگہ رکھنا چاہیے۔

بیٹری کا پانی وقت پر چیک نہ کرنا بھی ایک عام غلطی ہے۔ جب پانی کم ہو جاتا ہے تو پلیٹیں ننگی ہو جاتی ہیں، اور جہاں جہاں لیڈ سلفیٹ پہلے سے چپکا ہوتا ہے، وہ مزید سخت ہو جاتا ہے۔ اس سے بیٹری گرم ہونے لگتی ہے اور بعض اوقات پھٹ بھی سکتی ہے۔

اگر بیٹری کا بیک اپ کم ہو گیا ہے تو یہ دیکھنا ضروری ہے کہ مسئلہ سلفیشن کا ہے یا پلیٹوں کا۔ بیٹری کی وولٹیج اگر 12.4 سے کم ہے اور بیٹری کی عمر تین سال سے کم ہے تو اس کا مطلب ہے کہ بیٹری اندر سے سلفیشن کا شکار ہے۔ اس کے لیے بیٹری کو سلو چارج کروایا جا سکتا ہے، یا مارکیٹ سے دستیاب بیٹری کنڈیشنر استعمال کیا جا سکتا ہے، جو لیڈ سلفیٹ کو دوبارہ تیزاب میں گھول دیتا ہے۔ کچھ کاریگر ایسے خاص چارجرز بھی استعمال کرتے ہیں جو پلس وولٹیج کے ذریعے کرسٹلز کو توڑتے ہیں۔

البتہ اگر بیٹری کی پلیٹیں ٹوٹ چکی ہیں، اندر سے گارا یا کچرا آ چکا ہے، یا سیل ڈیڈ ہو چکے ہیں تو پھر نئی بیٹری لینا ہی بہتر ہوتا ہے۔ پلیٹوں کا حال جاننے کے لیے بیٹری کے ڈھکن کھول کر اندر جھانکنے سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

مختصراً، سلفیشن بیٹری کے لیے ایک خطرناک مگر قابو پانے والا مسئلہ ہے۔ اگر احتیاطی تدابیر پر عمل کیا جائے تو بیٹری کی عمر دوگنی ہو سکتی ہے، اور ہر دو سال بعد بیٹری بدلنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں