سمارٹ میٹرز پر نئی پابندی: سولر صارفین کے لیے ایک اور رکاوٹ؟

آج جب دنیا توانائی کے متبادل ذرائع کی جانب بڑھ رہی ہے، پاکستان میں بھی سولر سسٹم کی مانگ میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ گھریلو صارفین ہوں یا کاروباری، ہر کوئی بجلی کے بلوں سے تنگ آ کر سورج کی روشنی سے بجلی بنانے کا خواب دیکھ رہا ہے۔ لیکن ایسے میں لیسکو (لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی) کی جانب سے ایک نیا فیصلہ سامنے آیا ہے جو سولر سسٹم کی تنصیب کروانے والے صارفین کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔

لیسکو نے ایل ٹی سمارٹ اے ایم آئی میٹرز کی پرائیویٹ پرچیز پر پابندی لگا دی ہے۔ ان سمارٹ میٹرز کا استعمال سولر سسٹمز میں Net Metering کے لیے کیا جاتا ہے — یعنی جو بجلی آپ پیدا کریں، وہ واپسی گرڈ کو دی جا سکے اور آپ کے بل سے ایڈجسٹ ہو جائے۔

اب تک صورتحال یہ تھی کہ چونکہ لیسکو کے پاس ان میٹرز کا اسٹاک موجود نہیں تھا، اس لیے صارفین کو مارکیٹ سے خریداری کی اجازت دی گئی تھی، لیکن اس کے لیے “این او سی” (No Objection Certificate) درکار ہوتا تھا۔ مسئلہ یہ تھا کہ این او سی تو کسی حد تک مل جاتا تھا، مگر اس کے بعد انسپیکشن سرٹیفکیٹ نہ ہونے کی وجہ سے صارفین وہ میٹرز انسٹال ہی نہیں کروا پاتے تھے۔

اب تازہ ترین احکامات کے مطابق:

کمپنی نے تمام دفاتر کو مزید این او سی جاری کرنے سے روک دیا ہے۔

صارفین کو کہا گیا ہے کہ وہ صرف ڈیمانڈ نوٹس کا انتظار کریں — یعنی لیسکو کے اسٹاک میں میٹرز آنے کے بعد ہی سسٹم آگے بڑھے گا۔

مزید یہ کہ عیدالفطر کے بعد روایتی LT TOU میٹرز کی تنصیب پر بھی پابندی لگا دی گئی تھی، جس کے بعد صارفین دو طرفہ میٹرنگ کے کسی بھی حل سے محروم ہو گئے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں