اڈیالہ جیل کے دروازے کھلے، مگر سب کے لیے نہیں — عمران خان اور بشریٰ بی بی سے فیملی اور وکلاء کی ملاقات، کچھ رہنما باہر ہی روک دیے گئے۔

“اڈیالہ جیل کے باہر سیاسی تناؤ: عمران خان سے ملاقات کی کوشش پر پی ٹی آئی رہنما و اہل خانہ زیرِ حراست”
آج اڈیالہ جیل کے باہر سیاسی سرگرمیوں کا خاصا ہلچل بھرا دن رہا، جہاں بانی تحریک انصاف عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے فیملی اور وکلاء کی ملاقات کی اجازت دی گئی۔ وکلاء فیصل ملک، فیصل چوہدری اور عثمان ریاض گل کو عمران خان کی فیملی سے منظوری ملنے کے بعد ملاقات کی اجازت دی گئی۔

نجی چینل “سماء نیوز” کے مطابق جیل کے گیٹ نمبر 1 پر ملاقات کے لیے پہنچنے والوں میں ایم این اے ارشد ساہی، جمال احسن خان، ملک انور تاج اور ایم پی اے عبدالسلام آفریدی شامل تھے۔ یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی جب پارٹی کے اہم رہنماؤں اور اہل خانہ کو طویل انتظار کے بعد یہ رسائی ملی۔

تاہم سب کو ملاقات کی اجازت نہ ملی۔ ایم این اے شاندانہ گلزار کو جیل کے داہگل ناکے پر پولیس نے روک لیا۔ اطلاعات کے مطابق ان کے محافظ سے کلاشنکوف برآمد ہوئی جسے پولیس نے قبضے میں لے لیا۔ پولیس سے تکرار کے باوجود شاندانہ گلزار کو جیل جانے کی اجازت نہیں دی گئی اور وہ مایوسی کے عالم میں واپس روانہ ہو گئیں۔

یہ صورتحال اس بات کا اظہار ہے کہ اڈیالہ جیل کے باہر سیاسی تناؤ بدستور برقرار ہے۔ ایک طرف قانونی ملاقاتیں ہو رہی ہیں، تو دوسری طرف چند سیاسی شخصیات کو روکا جانا سیاسی پیغام سمجھا جا رہا ہے۔

اب سوال یہ ہے کہ آنے والے دنوں میں کیا مزید ملاقاتوں کی اجازت دی جائے گی، یا یہ عمل بھی کسی بڑے سیاسی منظرنامے کا حصہ بن جائے گا؟

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں