“اگر شہد کی مکھیاں خاموش ہو جائیں، تو فطرت کا نغمہ بھی تھم جائے گا — کیا ہم تب جاگیں گے جب بہت دیر ہو چکی ہو گی؟”

کیا آپ جانتے ہیں کہ شہد کی مکھیاں صرف شہد ہی نہیں بناتیں، بلکہ ہماری بقا کی ضامن بھی ہیں؟
یہ ننھی مخلوق پھولوں کا رس چنتی ہے، پودوں کی افزائش میں مدد دیتی ہے، اور یوں ہماری غذائی زنجیر کو زندہ رکھتی ہے۔ اگر شہد کی مکھیاں ختم ہو جائیں، تو ہماری فصلیں، پھول، پھل اور سبزیاں سب خطرے میں پڑ جائیں گے۔ اور جب خوراک نہ رہے، تو انسان کہاں بچے گا؟

آج دنیا بھر میں شہد کی مکھیوں کی تعداد کم ہو رہی ہے، جنگلات کی کٹائی، کیمیکل کے استعمال اور جدید ٹیکنالوجی سے نکلنے والی ریڈیائی لہریں ان کی زندگیوں کو نگل رہی ہیں۔
یہ بات سچ ہے کہ آئن سٹائن نے شاید وہ مشہور جملہ نہیں کہا، مگر اس کا مفہوم آج بھی اتنا ہی سچا ہے: اگر شہد کی مکھی ختم ہو گئی، تو انسان کی سانسیں بھی گننے لگیں گی۔

وقت ہے جاگنے کا۔
فطرت کے ان خاموش محافظوں کی حفاظت کیجیے، کیونکہ ان کے بغیر نہ رنگ رہیں گے، نہ خوشبو، نہ زندگی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں