اساتذہ کی تنخواہوں سے کنوینس الاونس کی اچانک کٹوتی نے تعلیمی حلقوں میں ہلچل مچا دی۔

اساتذہ کی تنخواہوں سے کنوینس الاونس کی کٹوتی نے تعلیمی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔ یہ کٹوتیاں ایسے وقت میں کی گئی ہیں جب اساتذہ نے سموگ اور کورونا جیسی ہنگامی صورتحال کے باعث چھٹیاں کی تھیں، جو کہ حفاظتی اقدامات کا حصہ تھیں۔ تنخواہوں سے پانچ سے سات ہزار روپے تک کی یہ کٹوتیاں اپریل کے مہینے میں کی گئیں، جس پر محکمہ خزانہ نے باضابطہ الرٹ بھی جاری کر دیا ہے۔

اساتذہ اس اقدام پر شدید پریشان اور ناراض دکھائی دے رہے ہیں کیونکہ کنوینس الاونس کی کٹوتی نہ صرف ان کی مالی مشکلات میں اضافہ کرے گی بلکہ یہ ایک ایسے فیصلے کی عکاسی کرتی ہے جس میں انسانی پہلو کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ اساتذہ کا مؤقف ہے کہ چھٹیاں مجبوری میں کی گئیں اور ان کے بدلے سزا دینا کسی بھی لحاظ سے درست نہیں۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا اس فیصلے پر نظرثانی کی جائے گی، اور کیا اساتذہ کی نمائندہ تنظیمیں اس پر کوئی ردعمل دیں گی؟ اس صورتحال نے ایک بار پھر اساتذہ کے ساتھ ہونے والے برتاؤ پر سوالات اٹھا دیے ہیں، جو پہلے ہی کم مراعات میں کام کر رہے ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں