“کشمیر کا مسئلہ ہزار سال سے ہے، لیکن پاکستان اور بھارت اسے خود ہی حل کر لیں گے” — صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مؤقف

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک ایک دوسرے سے برسوں سے الجھے ہوئے ہیں، خاص طور پر کشمیر کے مسئلے پر، مگر بالآخر وہ خود ہی اس تنازع کا حل نکال لیں گے۔ انہوں نے کہا، “میں پاکستان سے بھی بہت قریب ہوں اور بھارت سے بھی بہت قریب ہوں۔ کشمیر کا مسئلہ شاید ہزار سال سے بھی پرانا ہے، اور یہ سرحدی کشیدگی 1500 سال سے چلی آ رہی ہے۔”
ٹرمپ کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب دونوں ممالک کے تعلقات میں سخت تناؤ ہے اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر حالات کشیدہ ہیں۔ انہوں نے ثالثی کی پیشکش تو نہیں کی، لیکن امید ظاہر کی کہ پاکستان اور بھارت کسی نہ کسی طرح، وقت کے ساتھ، مسئلے کا کوئی پائیدار حل نکال لیں گے۔
صدر ٹرمپ کے اس “غیر مداخلتی” مؤقف کو بعض ماہرین نے سفارتی چالاکی قرار دیا، جبکہ کچھ مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکہ کی جانب سے عملی حمایت یا دباؤ کے بغیر جنوبی ایشیا میں امن کا قیام مشکل ہے۔