“چینی ڈیٹنگ ایپ کے پیچھے چھپی خطرناک وارداتیں — محبت نہیں، یہ تھا جال!”

تفتیشی اداروں کو حالیہ ڈکیتی کی وارداتوں میں ایک حیران کن اور تشویش ناک انکشاف ہوا ہے۔ ملزمان جنہیں کئی علاقوں میں لوٹ مار اور دھوکہ دہی میں ملوث پایا گیا، دراصل ایک مخصوص چینی ڈیٹنگ ایپ کا استعمال کر رہے تھے — ایک ایسی ایپ جو ہم جنس پرستوں کے لیے بنائی گئی ہے۔
ابتدائی تفصیلات کے مطابق، یہ ایپ اصل میں سماجی رابطے کے لیے استعمال ہوتی تھی، لیکن ملزمان نے اسے اپنے جرائم کی منصوبہ بندی اور ٹارگٹ تک رسائی کے لیے ایک ہتھیار بنا لیا۔ وہ جعلی پروفائلز بنا کر صارفین سے تعلقات بناتے، ملاقات طے کرتے اور پھر موقع پاکر ڈکیتی کی واردات انجام دیتے۔
یہ معاملہ صرف جرائم تک محدود نہیں، بلکہ ایک بڑے سیکیورٹی خلا کی طرف بھی اشارہ کرتا ہے، جہاں ڈیجیٹل دنیا کی بے قابو آزادی حقیقی دنیا میں مہلک نتائج پیدا کر رہی ہے۔ تفتیشی ادارے اب اس بات کی جانچ کر رہے ہیں کہ آیا یہ گینگ کسی بڑے نیٹ ورک سے منسلک ہے یا نہیں، اور اس ایپ کو کس حد تک جرائم میں استعمال کیا جا رہا ہے۔
سائبر کرائم یونٹ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس پیشرفت کو سنگین قرار دے رہے ہیں اور شہریوں کو خبردار کر رہے ہیں کہ ڈیٹنگ ایپس یا کسی بھی آن لائن پلیٹ فارم پر اندھا اعتماد نہ کریں۔ یہ معاملہ سوشل میڈیا اور ٹیکنالوجی کے غلط استعمال کے خلاف ایک اہم مثال بن چکا ہے، جس نے قانون نافذ کرنے والوں کے لیے ایک نیا چیلنج کھڑا کر دیا ہے۔