“67 ہزار حجاج رہ گئے، غفلت سنگین ہے — وزیر اعظم نے سعودی حکومت سے بات کا عندیہ دے دیا!”

وزیر اعظم شہباز شریف نے 67 ہزار پاکستانی حجاج کرام کے رہ جانے کے معاملے کو نہایت سنجیدگی سے لیتے ہوئے اس غفلت پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔ چیئرمین سینیٹ کی مذہبی امور کمیٹی کے سربراہ سینیٹر عطاء الرحمان کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی وفد نے وزیر اعظم سے ملاقات کی، جس میں یہ معاملہ تفصیل سے زیر بحث آیا۔

وزیر اعظم نے واضح کیا کہ جب اتنا بڑا واقعہ رونما ہونے جا رہا تھا، تو متعلقہ اداروں نے قبل از وقت اقدامات کیوں نہیں کیے؟ اس معاملے کی مکمل تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی قائم کر دی گئی ہے اور وزیر اعظم نے یقین دہانی کرائی ہے کہ جو بھی اس غفلت میں ملوث پایا گیا، اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ وہ اس مسئلے کو سعودی حکومت کے ساتھ سفارتی سطح پر اٹھانے کے لیے ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار کو ہدایت دیں گے، تاکہ جو حجاج رہ گئے، ان کے لیے کسی متبادل یا ازالے کی صورت نکالی جا سکے۔

اس ملاقات میں سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا کہ سیاسی نظریاتی اختلافات اپنی جگہ، مگر پاکستان کی سالمیت اور عوام کے حقوق سب سے بڑھ کر ہیں۔ اب یہ دیکھنا ہوگا کہ تحقیقات کہاں تک پہنچتی ہیں اور سعودی عرب سے اس حساس مسئلے پر کیا پیش رفت سامنے آتی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں