پہلگام حملہ: آل پارٹیز کانفرنس میں بھارت کا انٹیلی جنس ناکامی کا اعتراف

’’جب سیاست خاموش ہو جائے، سچ بولنے کی ہمت کبھی کبھار میٹنگ رومز میں دکھائی دیتی ہے‘‘

پہلگام میں پیش آنے والے المناک حملے نے پورے بھارت کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا، جس میں متعدد بے گناہ سیاح اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ واقعے کے بعد بھارت میں سیاست اور میڈیا کی سطح پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا، لیکن جو سب سے اہم اور چونکا دینے والا اعتراف سامنے آیا وہ آل پارٹیز کانفرنس (APC) میں بھارتی حکومت کی جانب سے انٹیلی جنس کی ناکامی کا کھلا اعتراف تھا۔

یہ ایک غیر معمولی لمحہ تھا، جب حکومت نے سیاسی دباؤ اور عوامی غصے کے باوجود یہ تسلیم کیا کہ اتنی بڑی واردات کو روکنے میں ان کی انٹیلیجنس ایجنسیاں ناکام رہیں۔ اس حملے سے ایک جانب ریاستی سلامتی کے نظام پر سنگین سوالات اٹھے، تو دوسری طرف یہ اعتراف اس بات کی علامت بھی تھا کہ اندرونی کمزوریوں پر پردہ ڈالنے کی بجائے اب ان پر بات کرنے کا وقت آ چکا ہے۔

سوال یہ ہے کہ اگر انٹیلی جنس ایجنسیاں پہلے سے متحرک ہوتیں، تو کیا یہ حملہ روکا جا سکتا تھا؟ کیا حکومت کی جانب سے بروقت اقدامات ممکن تھے؟ اور کیا اس واقعے کو پاکستان پر الزام دھرنے کے بجائے خود احتسابی کی راہ سے دیکھا جانا چاہیے؟

جب ایک ریاست اپنی ناکامیوں کو تسلیم کرے، تو یہ صرف کمزوری نہیں، بلکہ مستقبل کی درست سمت کا پہلا قدم ہوتا ہے۔ پہلگام جیسے واقعات کا سدباب صرف بیرونی دشمن کے خلاف نہیں، بلکہ اندرونی نظام کی اصلاح سے بھی جڑا ہے۔“کشمیر کا مسئلہ ہزار سال سے ہے، لیکن پاکستان اور بھارت اسے خود ہی حل کر لیں گے” — صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مؤقف

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں