“جب امت بیدار ہو تو سازشیں جاگ اٹھتی ہیں!”

جب پاکستانی قوم مسئلہ فلسطین پر یک زبان ہو کر میدان میں نکلی، جب ہر گلی کوچے میں “لبیک یا اقصیٰ” کی صدائیں گونجنے لگیں، جب تحریک لبیک پاکستان نے یکم مئی کو فیض آباد سے امریکی سفارتخانے تک لبیک یا اقصیٰ مارچ کا اعلان کیا — تو دشمنانِ اسلام نے اپنی روایتی چالاکی سے ایک نیا کھیل رچا ڈالا۔

آج جو پاک-انڈیا کشیدگی کا مصنوعی شور اٹھایا جا رہا ہے، وہ درحقیقت ایک طے شدہ اسکرپٹ ہے۔ یہ کوئی حقیقی جنگی ماحول نہیں بلکہ ایک نیا “ٹوپی ڈرامہ” ہے، جس کا مقصد صرف اور صرف فلسطین کے لیے اُٹھنے والی صدا کو دبانا اور پاکستانی عوام کی توجہ بیت المقدس سے ہٹانا ہے۔

یہ اسٹیبلشمنٹ اور بیرونی طاقتوں، خصوصاً امریکہ، کی ملی بھگت ہے کہ کس طرح ایک فرضی دشمنی کی فضا پیدا کر کے قوم کو اصل محاذ — فلسطین کی آزادی کی جدوجہد — سے دور رکھا جائے۔

پاکستانیو!
یہ وقت ہوشیار رہنے کا ہے۔ یہ وقت بیداری کا ہے۔ یہ وقت حق کی حمایت میں گھروں سے نکلنے کا ہے۔
آئیں، یکم مئی کو فیض آباد سے امریکی سفارتخانے تک لبیک یا اقصیٰ مارچ کو ایک تاریخی تحریک میں بدل دیں۔
دنیا کو بتا دیں کہ ہم اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ تھے، ہیں اور رہیں گے!
یہ وقت خاموشی کا نہیں، للکار کا ہے۔
لبیک یا رسول اللہ ﷺ!
لبیک یا اقصیٰ!

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں