“بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں اربوں کی غیرقانونی ادائیگیاں، سرکاری ملازمین کی بیگمات اور پنشنرز بھی فائدہ اٹھاتے رہے”

اسلام آباد میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف ہوا کہ بی آئی ایس پی کے تحت ان افراد کو رقوم دی گئیں جو اس امداد کے حقدار ہی نہیں تھے۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق گریڈ 1 سے 20 کے سرکاری ملازمین اور پنشنرز کی بیگمات کو تقریباً 9 کروڑ روپے کی ادائیگیاں کی گئیں، جس میں صرف گریڈ 19 اور 20 کے افسران کی بیگمات کو دی گئی رقوم بھی شامل ہیں۔ آڈٹ حکام نے واضح کیا کہ بی آئی ایس پی کی پالیسی کے مطابق 30 ہزار سے زائد پنشن لینے والے افراد اس اسکیم کے اہل نہیں تھے۔ کمیٹی نے ان افراد کی شناخت کا حکم دیا اور ان سے رقوم کی واپسی اور ممکنہ کارروائی کا جائزہ لینے کی ہدایت دی ہے۔ سیکریٹری بی آئی ایس پی کا کہنا تھا کہ ریکوری کا کوئی میکانزم موجود نہیں لیکن مجرموں کو بے نقاب کیا جا سکتا ہے۔ معاملے پر بحث کرتے ہوئے ارکان نے بدعنوانی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا، جبکہ کچھ نے طنزیہ طور پر کہا کہ ان افسران کو تو گولڈ میڈل دینا چاہیے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں