“جب شناختی کارڈ موت کا پروانہ بن جائے!”

بلوچستان کے ضلع نوشکی میں پیش آنے والا بس حملہ ایک بار پھر پاکستان میں دہشتگردی کے سنگین خطرات کو نمایاں کرتا ہے۔ 12 اپریل 2024 کو حملہ آوروں نے مسافروں سے شناخت مانگی، اور پنجاب سے تعلق رکھنے والے 9 افراد کو بے دردی سے قتل کر دیا۔ بلوچ لبریشن آرمی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے مقتولین کو ریاستی اہلکار قرار دیا۔ اگرچہ حکومتی ذرائع اکثر ان حملوں کے پیچھے بھارت کے کردار کا ذکر کرتے ہیں، تاحال کسی بھی واضح ثبوت یا کلیدی گرفتاری کی تصدیق سامنے نہیں آئی۔ اس واقعے نے ملک میں نہ صرف خوف کی لہر دوڑا دی بلکہ ریاستی رٹ پر بھی کئی سوالیہ نشان لگا دیے۔
Load/Hide Comments