“کشمیر پر مہلک حملے کے بعد مودی کا جارحانہ فیصلہ: فوج کو ملی مکمل آپریشنل آزادی”

وزیرِ اعظم نریندر مودی نے انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر میں گزشتہ ہفتے ہونے والے مہلک حملے کے بعد ایک اہم اعلان کرتے ہوئے انڈین فوج کو مکمل آپریشنل آزادی دے دی ہے۔ اس فیصلے کے بعد فوج کو دہشتگردوں کے خلاف کسی بھی سطح پر کارروائی کرنے کی کھلی اجازت حاصل ہو گئی ہے، اور یہ اقدام بھارت کی سیکیورٹی پالیسی میں ایک سخت اور جارحانہ موڑ کی نشاندہی کرتا ہے۔

یہ حملہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا جب خطے میں سیاسی اور مذہبی کشیدگی پہلے ہی عروج پر تھی۔ حملے کے نتیجے میں ہلاکتیں ہوئیں اور عوامی غصہ ملک بھر میں محسوس کیا گیا۔ مودی حکومت نے اس حملے کو ریاست کی سلامتی پر حملہ قرار دیا اور واضح پیغام دیا کہ بھارت اپنی خودمختاری اور شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھائے گا۔

وزیر اعظم مودی کی جانب سے فوج کو دی گئی “کھلی چھوٹ” نہ صرف کشمیر بلکہ سرحدی علاقوں میں بھی عسکری کارروائیوں میں تیزی کا پیش خیمہ بن سکتی ہے۔ اس فیصلے کے سیاسی، سفارتی اور انسانی پہلوؤں پر مختلف حلقوں کی جانب سے ردعمل سامنے آ رہا ہے۔ کچھ اسے قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے ضروری قدم قرار دے رہے ہیں، تو کچھ اس کے نتائج پر تشویش ظاہر کر رہے ہیں، خاص طور پر عام کشمیری عوام کے تحفظ کے حوالے سے۔

خطے کی موجودہ صورتحال نازک ہے، اور یہ اقدام آنے والے دنوں میں جنوبی ایشیا میں طاقت کے توازن پر گہرے اثرات مرتب کر سکتا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں