“کل سب کو چھٹی ہوگی، سوائے اُس کے… جو سب سے زیادہ حق دار ہے” — مزدور کا دن، مگر مزدور بے چین!

یکم مئی، عالمی یومِ مزدور، ایک ایسا دن جو دنیا بھر میں محنت کشوں کی قربانیوں اور حقوق کو تسلیم کرنے کے لیے منایا جاتا ہے۔ ironic مگر افسوسناک حقیقت یہ ہے کہ کل ملک بھر میں دفاتر، اسکول، بینک بند ہوں گے، لیکن مزدور پھر بھی کام پر ہوں گے — مزدور کے دن پر خود مزدور کو چھٹی نہیں!

یہ وہی لوگ ہیں جو سورج سے پہلے جاگتے ہیں، اینٹ اٹھاتے ہیں، دیواریں چنتے ہیں، سڑکیں بناتے ہیں، پسینہ بہاتے ہیں — مگر ان کے لیے نہ سائے کی چھاؤں، نہ آرام کا حق۔ ان کے دن کا آغاز بھی مشقت سے ہوتا ہے اور اختتام بھی!

حقیقت یہ ہے کہ مزدور کا دن محض تقاریر، سیمینار اور تعطیل تک محدود ہو چکا ہے — جن کے لیے یہ دن مخصوص ہے، وہ آج بھی مزدوری کے چکر میں فٹ پاتھ، چوراہے اور چوک پر کھڑے ہوں گے۔“جمعرات کو ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان — سرکاری دفاتر بند، ملازمین خوشی سے نہال”

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں