“انسانیت کی تمام حدیں پار — بھارت نے 20 سال سے زیرِ علاج ذہنی معذور پاکستانی نوجوان کو بھی نکالنے کا حکم دے دیا!”

کراچی کے رہائشی ارشد مان کا کہنا ہے کہ ان کا ذہنی طور پر معذور بیٹا پچھلے 20 برسوں سے بھارت میں علاج کی غرض سے مقیم ہے، جہاں وہ ایک نیورولوجیکل سینٹر میں زیرِ نگہداشت تھا۔ مگر پاہلگام واقعے کے بعد بھارتی حکام نے تمام پاکستانی شہریوں کے انخلاء کے احکامات جاری کیے، جس کی زد میں ارشد مان کا بیٹا بھی آ گیا۔

ارشد مان کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے کا نہ کوئی سیاسی تعلق ہے، نہ کوئی سرگرمی، اور نہ ہی وہ اپنی ذہنی حالت کی وجہ سے خود کسی فیصلے کے قابل ہے، مگر اس کے باوجود بھارتی حکام نے اسے 7 دن کے اندر ملک چھوڑنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ ارشد مان نے حکومتِ پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ انسانی بنیادوں پر اس مسئلے کو اٹھائے اور بھارتی حکومت سے مطالبہ کرے کہ ایسے مریضوں کو علاج مکمل کرنے تک ملک میں رہنے کی اجازت دی جائے۔

یہ واقعہ اس بات کا عکاس ہے کہ موجودہ کشیدگی نے نہ صرف سفارت کاری کو متاثر کیا ہے بلکہ معصوم اور مجبور افراد کو بھی اس کی قیمت چکانی پڑ رہی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں