“ویٹی کن میں تبدیلی کی ہوا— کیا اگلا پوپ ایشیا سے ہو گا؟”

دنیا بھر کے کیتھولک چرچ کے 1.4 ارب پیروکاروں کی نظریں اب ویٹی کن سٹی پر مرکوز ہیں، جہاں کارڈینلز اگلے پوپ کے انتخاب کی تیاری کر رہے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ تاریخ میں پہلی بار امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ نیا پوپ ایشیا سے منتخب ہو سکتا ہے—جو نہ صرف کیتھولک چرچ کے لیے ایک انقلابی لمحہ ہوگا بلکہ مذہبی قیادت کے جغرافیائی توازن میں بھی نمایاں تبدیلی کی علامت ہوگا۔
اس وقت پوپ فرانسس کی عمر 88 برس ہو چکی ہے اور ان کی صحت آئے روز تشویش کا باعث بنتی جا رہی ہے۔ اسی تناظر میں ویٹی کن میں “کونکلیو” یعنی پوپ کے انتخابی عمل کی تیاریاں تیز ہو چکی ہیں۔
ایشیا سے ممکنہ امیدواروں میں فلپائن، جنوبی کوریا اور بھارت کے سینئر کارڈینلز کے نام نمایاں ہیں۔ فلپائنی کارڈینل لوئس انتونیو ٹیگل، جو پوپ فرانسس کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے ہیں، خاصے مضبوط امیدوار تصور کیے جا رہے ہیں۔
اگر اگلا پوپ واقعی ایشیائی ہو گا، تو یہ ایک علامتی اور عملی پیش رفت ہو گی—اس لیے کہ عیسائیت کی ابھرتی ہوئی آبادی کا بڑا حصہ افریقہ اور ایشیا میں ہے۔ ایک ایشیائی پوپ نہ صرف عالمی کیتھولک چرچ کے لیے ایک نئے دور کی نوید ہو سکتا ہے بلکہ بین المذاہب مکالمے میں بھی نئی راہیں کھول سکتا ہے، خاص طور پر مسلم اکثریتی خطوں کے ساتھ۔
کیا آپ چاہتے ہیں کہ ایشیا کے ممکنہ امیدواروں پر تفصیلی بایو بھی فراہم کی جائے؟