جب سپہ سالار رات بھر نہ سوئے، تو قوم کو سانس روک کر انتظار کرنا پڑتا ہے!”

باوثوق ذرائع کے مطابق آرمی چیف نے گزشتہ شب پوری رات جاگ کر اعلیٰ سطحی سیکیورٹی اجلاسوں کی نگرانی کی، جس کے بعد ملک بھر میں چہ مگوئیاں تیز ہو گئی ہیں کہ کچھ “بڑا” ہونے والا ہے۔
ایوانِ اقتدار سے عسکری ہیڈکوارٹرز تک غیرمعمولی سرگرمی دیکھی گئی، اور حساس ادارے بھی مکمل الرٹ پر ہیں۔

ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ ملک کا سپہ سالار رات بھر جاگے — اس کی سنگینی کو صرف وہی سمجھ سکتے ہیں جو قومی سلامتی کے خفیہ پہلوؤں سے آگاہ ہیں۔ باخبر حلقوں کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتِ حال نہایت نازک ہے، اور عسکری قیادت ہر پہلو کا باریک بینی سے جائزہ لے رہی ہے۔

کیا یہ بیرونی خطرہ ہے؟
کیا کوئی داخلی کارروائی متوقع ہے؟
یا پھر خطے کی بدلتی صورتحال کا فوری ردعمل؟

فی الحال سب کچھ پردے میں ہے، مگر ایک بات یقینی ہے: جب آرمی چیف جاگ رہا ہو، تو قوم کو بھی سونا نہیں چاہیے۔
حالات تیزی سے بدل رہے ہیں — اور قوم کی نظریں اب جی ایچ کیو پر جمی ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں