تھائیرائیڈ: ایک خاموش مگر اہم غدود

تھائیرائیڈ ایک تتلی نما غدود ہے جو گردن کے سامنے حصے میں واقع ہوتا ہے اور جسم کے میٹابولزم یعنی توانائی کے استعمال کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ غدود دو اہم ہارمونز، T3 اور T4، پیدا کرتا ہے جو دل کی دھڑکن، جسم کا درجہ حرارت، وزن، نیند، اور توانائی کی سطح سمیت کئی جسمانی افعال پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ اگر یہ غدود کم ہارمون پیدا کرے تو جسم سست ہو جاتا ہے، وزن بڑھتا ہے، تھکن محسوس ہوتی ہے اور انسان افسردہ رہنے لگتا ہے، جسے ہائپو تھائیرائیڈزم کہا جاتا ہے۔ دوسری جانب اگر یہ غدود ہارمونز زیادہ پیدا کرے تو بے چینی، وزن میں کمی، دل کی تیز دھڑکن اور نیند کی کمی جیسے مسائل پیدا ہوتے ہیں، جسے ہائپر تھائیرائیڈزم کہا جاتا ہے۔ اکثر لوگ تھائیرائیڈ کی علامات کو عام کمزوری یا دباؤ سمجھ کر نظر انداز کر دیتے ہیں، حالانکہ بروقت تشخیص اور علاج نہ ہونے پر یہ مسئلہ سنگین صورت اختیار کر سکتا ہے۔ خون کے ٹیسٹ سے اس کی آسانی سے تشخیص ہو سکتی ہے اور ادویات کے ذریعے اسے قابو میں رکھا جا سکتا ہے۔ اگر آپ کو مستقل تھکن، وزن میں غیر متوقع تبدیلی یا نیند کی خرابی محسوس ہو، تو تھائیرائیڈ کا ٹیسٹ ضرور کروانا چاہیے تاکہ وقت پر علاج ممکن ہو سکے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں